ایران کا سعودی عرب اور امریکا پر داعش کی حمایت کا الزام
9 جون 2017ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ حالیہ حملے ایران میں امریکا اور سعودی عرب سے نفرت کے جذبات میں اضافہ کریں گے۔ ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق حملے میں ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات سے قبل آج اپنے تعزیتی بیان میں خامنہ ای نے کہا،’’یہ حملے ایرانی قوم کے حوصلوں کو متزلزل نہیں کر سکتے۔ سوائے اس کے کہ ان سے ایران میں امریکا اور خطے میں اُس کے سعودی عرب جیسے اتحادیوں کے خلاف جذبات میں اضافہ ہو گا۔‘‘
گزشتہ روز ایران کے انٹیلیجنس وزیر محمود علوی نے کہا تھا کہ ابھی اس معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے کہ بدھ کے روز ہونے والے دہرے حملوں میں سعودی عرب کا کوئی کردار تھا یا نہیں۔ ایران کے سرکاری ٹی وی پر لائیو نشریات کے دوران ہلاک شدگان کی آخری رسومات میں ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی نے امریکا کو جہادی گروہ اسلامک اسٹیٹ کا ’بین الاقوامی ورژن‘‘ قرار دیا۔ لاریجانی نے سعودی عرب اور امریکا کے مابین اسلحے کی ایک حالیہ بڑی ڈیل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے جمہوریت کو پیسے سے بدل لیا ہے۔
ایرانی پارلیمان کے اسپیکر نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران مخالف بیانات خود اُن کے لیے شرم کا باعث ہیں۔ آج جمعے کی نماز کے بعد تہران حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات میں شامل ہزاروں افراد نے امریکا اور سعودی عرب مخالف نعرے لگائے۔ مسیحیوں کے سب سے بڑے پیشوا پوپ فرانسس نے بھی تہران میں ہوئے حملوں میں مارے جانے والے افراد کے لیے آج اپنا تعزیتی پیغام بھیجا ہے۔
ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ملک کی انٹیلیجنس حکام نے آج تہران اور مغربی کرد صوبوں سے 41 افراد کو حراست میں لیا ہے جن کو رپورٹ کی رو سے’ جہادی گروپ اسلامک اسٹیٹ کے وہابی عناصر‘ کہا گیا ہے۔
ایرانی حکام کے مطابق بدھ کے روز تہران میں ملکی پارلیمان اور آیت اللہ خمینی کے مقبرے پر حملہ کرنے والوں کی کل تعداد چھ تھی، وہ سب کے سب خود بھی ایرانی شہری تھے اور انہوں نے ملک کے مختلف حصوں سے داعش کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔