ایشیا کپ کا آغاز: سری لنکا کی جیت
16 جون 2010پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کرکٹ کے ایشیا کپ کا افتتاحی میچ دمبولا انٹر نیشنل سٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ پاکستانی ٹیم میں بڑے عرصے کے بعد راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور تیز باولرشعیب اختر شامل تھے۔ شعیب ملک بھی خود پر پابندی کے خاتمے اور ثانیہ مرزا سے شادی کے بعد پاکستان کی جانب سے پہلا میچ کھیل رہے تھے۔ ان کے ساتھ محمد آصف، محمد عامر اور عبدالرزاق بھی موجود تھے۔ شعیب اختر نے پچاس اوورز کے میچ میں تین کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔ محمد عامر نے دو اور کپتان شاہد آفریدی کے علاوہ آصف، شعیب ملک اور رزاق نے ایک ایک کھلاڑی کو آوٹ کیا۔
سری لنکا کی جانب سے کپتان سنگا کارا، ماسٹر بلے باز جے وردھن اور آل راؤنڈر انجیلو میتھیوز نے بہتر بلے بازی کی اور ٹیم کا سکور 242 تک پہنچا دیا۔ جے وردھن اور میتھیوز نے نصف سینچریاں بنائیں۔ بقیہ بلے باز بھی تھوڑا تھوڑا سکور میں اضافہ کرتے رہے۔ پچاس اوورز میں سری لنکا کی کل نو وکٹیں گریں۔ ایسے امکانات تھے کہ یہ کوئی بڑا ٹارگٹ نہیں ہو گا لیکن پاکستان کی ٹیم کی وکٹیں تواتر سے گرتی رہیں۔
پاکستان کے پہلے چار کھلاڑی 32 کے سکور پر آؤٹ ہوئے۔ سلمان بٹ کی وکٹ صفر کے سکور پر گری۔ ان کو مالنگا نے بولڈ آوٹ کیا۔ عمر امین، شعیب ملک اور شاہ زیب حسن بھی بلے کے ساتھ عمدہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔ شاہ زیب حسن اور عمر امین پہلی بار کسی بین الاقوامی میچ میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے تھے۔ دونوں بیس بیس سال کے نوجوان کھلاڑی ہیں۔ عمر اکمل اور کپتان شاہد آفریدی کے درمیان پانچویں وکٹ کی شراکت نے ٹیم کو سنبھالا دیا۔ دونوں کے درمیان بہتر رنز کی پارٹنز شپ رہی۔ عمر اکمل کے رن آؤٹ ہونے سے یہ شراکت ٹوٹی۔
عمر اکمل کے بعد شاہد آفریدی اکیلے ہی 243 کے ٹارگٹ کو حاصل کرنے میں مصروف رہے۔ اس دوران وہ شاندار سینچری بنانے میں کامیاب رہے۔ سات چھکوں اور آٹھ چوکوں کی مدد سے آفریدی نے 109 رنز بنائے۔ ان کا کیچ وکٹ کیپر سنگا کارا نے پکڑا جو انتہائی مشکل تھا۔ اس اننگز کے دوران آفریدی کی ران کا پٹھہ بھی کھچ گیا اور وہ بمشکل رنز حاصل کر رہے تھے۔ کرکٹ کے ناقدین نے اس اننگ کو شاہد آفریدی کے کیریئر کی سب سے متوازن اور تجربہ کار اننگ قرار دیا۔ کامران اکمل اور عمر اکمل کا رن آؤٹ ہونا بھی پاکستانی ٹیم کی شکست میں اہم تھا۔ پاکستانی کپتان کو سینچری سکور کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: کشور مصطفیٰ