ایشیا کپ کرکٹ، تاج پاکستان کے سر
23 مارچ 2012آخری اوور میں بنگلہ دیش کو نو رنز درکار تھے تاہم پاکستانی بولر اعزاز چیمہ نے اس اوور میں صرف چھ رنز دیے اور ایک وکٹ بھی حاصل کی۔ اس طرح چیمہ نے بنگلہ دیش کے پہلی مرتبہ ایشیا کپ جیتنے کے خواب چکنا چور کر دیے۔ بنگلہ دیش کی جانب سے شہادت حسین نے آخری گیند کا سامنا کیا۔ اس بال پر بنگلہ دیش کو فتح کے لیے چار رنز درکار تھے، تاہم انہیں لیگ بائی کا صرف ایک رن ہی مل پایا۔
ایشیا کپ کے اس فائنل مقابلے میں بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کرنے کی دعوت دی، تو پاکستانی بیٹنگ لائن کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا پائی اور مقررہ پچاس اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر پاکستانی ٹیم نے 236 رنز بنائے۔
ادھر بنگلہ دیش کی جانب سے تمیم اقبال نے 68 گیندوں پر 60 رنز بنائے۔ اس ٹورنامنٹ میں اقبال کی یہ چوتھی نصف سنچری تھی۔ شکیب الحسن نے بھی 68 رنز کی اہم اننگ کھیلی۔ ان دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 89 رنز بنائے۔ اس موقع پر عمر گل اور اعزاز چیمہ نے یکے بعد دیگرے دو وکٹیں گرا کر میچ پر بنگلہ دیش کی گرفت کو کمزور بنا دیا۔
پاکستان کی جانب سے شاہد آفریدی نے 22 گیندوں پر 32 رنز کی تیز اننگز کے ساتھ اپنے دس اووروں میں صرف 28 رنز دیے اور ایک وکٹ حاصل کی۔ انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ پاکستانی اوپنر محمد حفیظ نے 87 گیندوں پر 40 رنز بنائے جبکہ وکٹ کیپر سرفراز احمد نے 46 رنز کی اننگز کھیلی۔
میچ کے بعد پاکستانی بلے باز محمد حفیظ نے کہا کہ یہ میچ ایک ’پریشر گیم‘ تھا۔’’ایسے میچوں میں فتح اس کے ہاتھ لگتی ہے جس کے اعصاب مضبوط ہوں۔‘‘ انہوں نے تاہم بنگلہ دیش کی ٹیم کی تعریف بھی کی۔ حفیظ کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی ٹیم نے بہت اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور کھیل کے ہر شعبے میں اچھی کارکردگی دکھائی۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: افسر اعوان