ایک درجن مشتبہ صومالی دہشت گرد ہالینڈ میں گرفتار
26 دسمبر 2010یورپی ملک ہالینڈ کے پراسیکیوٹر نے بتایا ہے کہ افریقی ملک صومالیہ سے تعلق رکھنے والے بارہ باشندوں کو بندرگاہی شہر راٹرڈیم کے اندر ایک خفیہ مقام پر آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا ہے۔ ہالینڈ کی خفیہ پولیس AIVD ان افراد کی نگرانی کر رہی تھی۔ پراسیکیوٹر کے مطابق خفیہ ادارے کے پاس ان افراد کے بارے میں مضبوط شواہد اور ثبوت موجود ہیں، جن کی روشنی میں گرفتاری کا عمل مکمل کیا گیا ہے۔
گرفتار ہونے والے بیشتر صومالی باشندے ہالینڈ کی شہریت اختیار کر چکے تھے۔ گرفتار ہونے والوں کی عمریں انیس سے اڑتالیس سال کے درمیان ہیں۔ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ چھ افراد کے پاس ہالینڈ کی شہریت ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں سے پانچ کے پاس کوئی مستقل پتہ موجود نہیں ہے اور ایک شخص گزشتہ دنوں کے دوران ڈنمارک سے ہالینڈ پہنچا تھا۔
ولندیزی سکیورٹی حکام نے اس بات کی وضاحت نہیں کی ہے کہ گرفتار ہونے والے مشتبہ افراد کس مقام اور شہر میں دہشت گردانہ کارروائی کرنا چاہتے تھے۔
دوسری جانب ہالینڈ کے دائیں بازو کے قدامت پسند سیاستدان گیرٹ ولڈرز کا کہنا ہے کہ مسلمان جہادی گزشتہ چند مہینوں سے ہالینڈ کے اندر دہشت گردانہ منصوبوں کی پلاننگ کر رہے ہیں اور اس کی وجہ ان کی جانب سے اسلام مخالف ڈیکلریشن ہے۔ ہفتہ کے روز ہونے والی گرفتاریوں کو انہوں نے اس اعلان کے بعد کی پیش رفت قرار دیا۔ ولڈرز کا پرزور انداز میں کہنا تھا کہ اِس صورت حال کے خلاف تمام ممکنہ ذرائع بروئے کار لانا ہوں گے۔
گیرٹ ولڈرز کو مسلمانوں کے خلاف سخت لب و لہجہ استعمال کرنے پر یورپ کے اندر مقیم انتہا پسند مسلمان علماء کی شدید مخالفت کا سامنا ہے۔ لبنانی نژاد آسٹریلوی مسلمان عالم فیض محمد کا کہنا ہے کہ ولڈرز مسلسل مسلمانوں اور ان کے پیغمبر کے خلاف نامناسب کلمات ادا کر رہا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: امجد علی