پاکستان کی چھ دہائیوں کی بدترین ٹیسٹ ریٹنگ
4 ستمبر 2024پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے جڑے شہر راولپنڈی میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میں مہمان ٹیم بنگلہ دیش نے پاکستان کو چھ وکٹوں سے شکست دی۔
اس سے قبل راولپنڈی میں ہی 21 سے 25 اگست تک کھیلے جانے والے ٹیسٹ میں بنگلہ دیش نے مہمان ٹیم کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
بنگلہ دیش کی پاکستان کے خلاف کسی ٹیسٹ سیریز میں پہلی فتح
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں جیت کے بعد بھارتی ٹیم کی ستائش
انٹرنیشنلکرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش کے خلاف سیریز میں وائٹ واش کے بعد پاکستان ٹیسٹ رینکنگ میں چھٹے سے گر کر اب آٹھویں نمبر پر آگیا ہے۔
آئی سی سی کا کہنا ہے کہ 12 ٹیموں کی رینکنگ میں 1965 کے بعد سے پاکستان کی یہ کم ترین رینکنگ ہے۔ اس وقت آسٹریلیا ٹیسٹ رینکنگ میں سرفہرست ہے، جس کے بعد بھارت اور انگلینڈ کا نمبر آتا ہے۔
آئی سی سی کی طرف سے جاری ہونے والی تازہ ٹیسٹ رینکنگ میں بنگلہ دیش اب نوویں نمبر پر ہے۔
انفرادی کھلاڑیوں کی رینکنگ میں پاکستانی فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی بنگلہ دیش کے خلاف سیریز سے قبل نوویں نمبر پر تھے جبکہ اب وہ 11 ویں نمبر پر آگئے ہیں، جس کے بعد اب کوئی بھی پاکستانی بالر ٹاپ 10 میں شامل نہیں ہے۔
وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان ٹاپ 10 بیٹنگ رینکنگ میں باقی رہنے والے واحد پاکستانی کھلاڑی ہیں جبکہ بابر اعظم تین درجے تنزلی کے بعد اب 12 ویں نمبر پر آگئے ہیں۔
بابر اعظم بنگلہ دیش کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں میں صرف 64 رنز ہی بنا سکے تھے۔
پاکستانی ٹیم شدید تنقید کی زد میں
پاکستان کا دورہ کرنے والی بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم کے ہاتھوں وائٹ واش کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم پر ملکی میڈیا اور سینیئر کھیلاڑیوں کی طرف سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
پاکستان ٹیم کے سابق کپتان اور پی سی بی کے سابق چیئرمین رمیض راجہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اس بدترین شکست پر پاکستانی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود اور سینیئر کھلاڑیوں کے خلاف انکوائری کی جانا چاہیے۔
پاکستان کے سرفہرست اخباروں میں سے ایک ڈیلی جنگ نے آج بدھ کو سرخی لگائی، ''پاکستانی کرکٹ خلیج بنگال میں ڈوب گئی۔‘‘
ا ب ا/ا ا (اے ایف پی، اے پی)