بان کی مون دوسری مدّت کے لیے بھی امیدوار
7 جون 2011جنوبی کوریا کے سابق وزیرِ خارجہ، چھیاسٹھ سالہ بان کی مون نے اقوامِ متحدہ کے ممبران سے باضابطہ طور پر درخواست کی ہے کہ ادارے کے سیکرٹری جنرل کے عہدے کی دوسری مدّت کے لیے بھی ان کی حمایت کریں۔
بان کی مون کے عہدے کی میعاد رواں برس اکتیس دسمبر کو ختم ہو رہی ہے۔ ان کا دوسری مدّت کے لیے بغیر کسی انتخاب کے منتخب ہونا خاصی حد تک طے ہے۔ بان کی مون کو امریکہ اور اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے دیگر اہم اراکین کی حمایت حاصل ہے۔
گبون میں اقوامِ متحدہ کے سفیر اور اس ماہ کے لیے سلامتی کونسل کے صدر نیلسن میسون کو ایک خط میں بان کی مون نے لکھا ہے کہ اب جب کہ ان کے عہدے کی میعاد ختم ہو رہی ہے، وہ دوسری مدّت کے لیے مؤدبانہ طور پر اپنا نام سلامتی کونسل کے اراکین کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔
اس نوعیت کا ایک خط بان کی مون نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نام بھی لکھا ہے، جس کے اراکین کی تعداد ایک سو بانوے ہے۔
سلامتی کونسل کے صدر کے نام خط میں اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا یہ بھی کہنا ہے کہ کونسل کے پندرہ ممالک اور ان کے درمیان عالمی امور، بالخصوص سلامتی اور امن، جن میں صومالیہ، سوڈان، آئیوری کوسٹ، افغانستان، عراق، افغانستان اور مشرقِ وسطیٰ بھی شامل ہیں، ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔
’مجھے فخر ہے اس پر جو ہم نے مل کر کیا ہے، گو کہ میں ان چیلنجز سے واقف ہوں جو اب بھی درپیش ہیں،‘ بان کی مون کے خط سے اقتباس۔
فرانس اور امریکہ کے علاوہ چین بھی بان کی مون کی حمایت کر رہا ہے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عاطف بلوچ