بنگلہ دیش امریکہ کی درخواست مسترد کردے ، طالبان
28 ستمبر 2010ابھی حال ہی میں امریکی حکومت نے بنگلہ دیش سے کہا ہے کہ وہ افغانستان میں طالبان باغیوں کے خلاف جاری فوجی کارروائی کا حصہ بنتے ہوئے اپنے فوجی افغانستان میں تعینات کرے۔
اطلاعات کے مطابق منگل کو طالبان باغیوں نے اپنے عربی اور پشتو زبان کی ویب سائٹس پر پیغامات شائع کئے ہیں کہ اگر بنگلہ دیش کی حکومت نے افغانستان میں غیر ملکی اتحادی افواج کی مدد کے لئے اپنے فوجی دستے روانہ کئے تو یہ ان کی ’تاریخی غلطی‘ ثابت ہو گی۔
اتوار کو بنگلہ دیشی وزرات خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ڈھاکہ حکومت امریکہ کی درخواست پرغور کر رہی ہے۔ وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ نیویارک میں جاری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر رچرڈ ہالبروک نے بنگلہ دیش کی وزیرخارجہ دیپو مونی سے کہا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کے لئے بنگلہ دیش کو اپنا کردارادا کرنا چاہئے۔
ڈھاکہ حکومت کی طرف سے اس درخواست پرغور کرنے کےاعلان کے بعد ہی افغان طالبان نے بنگلہ دیش کی حکومت کو خبردار کیا۔ خبررساں ادارےAFP نے مانیٹرنگ اداروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان طالبان نے اپنے دھمکی آمیز پیغام میں کہا ہے کہ ڈھاکہ حکومت اپنے کچھ فوجی افغانستان بھیج کر اپنے عوام کو اس جنگ میں نہیں دھکیلیں گے۔
بنگلہ دیشی حکومت نے اقوام متحدہ کے کئی امن مشنز کے لئے اپنے فوجی مختلف مقامات پر تعینات کر رکھے ہیں ۔
رپورٹ : عاطف بلوچ
ادارت : ندیم گِل