بھارت: بس اور دودھ کے ٹینکر میں بھیانک ٹکر، 18 افراد ہلاک
10 جولائی 2024بھارتی ریاست اتر پردیش میں بدھ کی صبح لکھنؤ اور آگرہ ایکسپریس وے پر ایک ڈبل ڈیکر بس دودھ کے ٹینکر سے ٹکرا گئی، جس کی وجہ سے اب تک کی اطلاع کے مطابق، کم از کم 18 افراد ہلاک اور 19 زخمی ہو گئے۔
بھارتی ٹینک دریا میں غرقاب، 5 فوجی اہلکار ہلاک
زخمیوں سے بہتوں کی حالت سنگین ہے، اس لیے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
بھارت میں مال گاڑی کھڑی ہوئی مسافر ٹرین سے ٹکرا گئی، پندرہ ہلاکتیں
یہ واقعہ ضلع اناؤ کے پاس پیش آیا، جہاں ضلع مجسٹریٹ گورانگ راٹھی نے بتایا کہ بس بہار کے ضلع موتیہاری سے دہلی جا رہی تھی اور بس نے ''دودھ کے ٹینکر کو پیچھے سے ٹکر مار دی۔'' ٹکر کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ بس کے پرخچے اُڑ گئے اور مسافر گاڑی سے باہر گرنے لگے۔
بھارت کے زیر انتظام کشمیر: کشتی الٹنے سے چار افراد ہلاک، انیس لاپتہ
ان کا کہنا تھا، ''آج صبح تقریباً سوا بجے، موتیہاری، بہار سے آنے والی ایک پرائیویٹ بس، دودھ کے ٹینکر سے ٹکرا گئی۔ اس حادثے میں اٹھارہ لوگوں کی جانیں چلی گئیں، اور 19 دیگر زخمی ہو گئے۔''
بھارت: ٹرین حادثے میں ایک درجن سے زائد افراد ہلاک
پولیس اور ایمرجنسی سروسز کے دیگر اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور زخمیوں کو نکال کر ہسپتال منتقل کیا۔ جائے وقوعہ سے ملنے والی تصاویر میں زمین پر بکھری لاشیں، بس کے ٹوٹے ہوئے ٹکڑے اور تباہ شدہ شیشے کے ٹکڑے دیکھے جا سکتے ہیں۔
بھارت: ٹرین کے پٹری سے اترنے پر متعدد افراد ہلاک
حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ ادھر وزیر اعظم کے دفتر نے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے لیے دو لاکھ روپے اور زخمیوں کے لیے 50 ہزار روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سوشل میڈیا ایکس پر جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ''میری گہری تعزیت غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہے۔ ضلعی حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جائے وقوعہ پر امدادی سرگرمیاں تیز کریں۔''
حکام کے مطابق شدید طور پر زخمی افراد کو اعلیٰ سطح کے ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے، جبکہ کئی مقامی ہسپتالوں کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ دیاشنکر سنگھ نے اس مہلک حادثے کا نوٹس لیا اور مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، ''ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے اہلکاروں کو تمام زخمیوں کے مناسب علاج کو یقینی بنانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔''
ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)