بھارت زیادہ امریکی جنگی ہیلی کاپٹر خریدنے کا خواہاں
8 اگست 2014خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک اعلیٰ بھارتی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ نئی دہلی نے امریکا کو پیشکش کی ہے کہ وہ جنگی پیلی کاپٹروں کے اپنے ایک آرڈر میں اضافہ کرنا چاہتا ہے۔ بھارت امریکا سے بائیس AH-64D اپاچی ہیلی کاپٹر خریدنے کی ایک ڈیل پر مذاکرات کر رہا ہے جبکہ اب وہ انتالیس مزید جنگی ہیلی کاپٹر خریدنے کا خواہاں ہے۔ اطراف کے مابین ابھی تک اس ڈیل کی حتمی رقم پر کشمکش کا سلسلہ جاری ہے تاہم ابتدائی اندازوں کے مطابق یہ ڈیل 1.4 بلین ڈالر تک کی ہو سکتی ہے۔
یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب امریکی وزیر دفاع چیک ہیگل بھارت کا دورہ کر رہے ہیں۔ ہیگل نے کہا ہے کہ وہ بھارتی حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں عسکری اور اسٹریٹیجک امور پر گفتگو کریں گے۔ یہ امر اہم ہے کہ انٹیلیکچوئل پراپرٹی رائٹس یا فکری املاک کے حقوق اور مارکیٹوں تک رسائی جیسے امور پر اختلافات کے باوجود بھارت اور امریکا نے متعدد عسکری معاہدوں پر اتفاق کیا ہے۔
دفاعی امور پر نظر رکھنے والے تھنک ٹینک آئی ایچ ایس جینز کے مطابق گزشتہ برس بھارت امریکی اسلحہ خریدنے والا سب سے بڑا ملک تھا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے نریندر مودی کی طرف سے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالے جانے کے بعد ان دونوں ممالک کے مابین اپاچی ہیلی کاپٹروں کی یہ ڈیل اپنی نوعیت کا پہلا عسکری معاہدہ ہو گی۔
ہیگل اپنے اس تین روزہ دورہ بھارت کے دوران عسکری معاہدوں پر توجہ مرکوز رکھنے کے علاوہ بھارتی حکام کے ساتھ اپنی ملاقاتوں میں دیگر باہمی امور پر بھی مذاکرات کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ مشترکہ فوجی مشقوں اور بھارت اور امریکا کے مابین دفاعی تعاون کے دس سالہ معاہدے کی تجدید پر بھی بات کی جائے گی۔ بھارت اور امریکا کے مابین یہ معاہدہ 2015ء میں ختم ہو رہا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ چند سالوں کے دوران بھارت کے ساتھ کئی بلین ڈالر کے عسکری معاہدوں کو حتمی شکل دی جا سکتی ہے۔ واشنگٹن انتظامیہ پرامید ہے کہ مودی کی نئی حکومت افسر شاہی کی ایسی رکاوٹوں کو دور کرنے میں کامیاب ہو جائے گی، جو گزشتہ حکومت کے دور میں کئی اہم معاہدوں کو فائنل کرنے کی راہ میں حائل تھیں۔
بھارتی کابینہ نے اسی ہفتے ایک ایسے قانونی مسودے کی منظوری دے دی تھی، جس کے تحت عسکری شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی شرح چھبیس فیصد سے بڑھا کر انچاس فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسی باعث امریکا سمیت متعدد مغربی ممالک بھارت کے ساتھ مختلف اقسام کے عسکری معاہدے کرنے کی کوششوں میں ہیں۔
بھارت کی طرف سے اپنے عسکری شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے منصوبہ جات کے تحت اب بھارت امریکا سے بھی بڑے پیمانے پر اسلحہ خرید رہا ہے۔ 2008ء میں ان دونوں ممالک کے مابین اس مد میں نو بلین ڈالر کے معاہدے ہوئے تھے۔ یہ امر اہم ہے کہ قبل ازیں ایک عشرے تک بھارت اور امریکا کے مابین اسلحہ جات کے معاہدوں کی مالیت صرف کچھ سو ملین ہی تھی۔