بھارت: کثیر منزلہ عمارت منہدم، دو افراد ہلاک، درجنوں زخمی
25 اگست 2020پیر کی شام سات بجے سے امدادی کارروائی جاری ہے۔ اب تک 60 لوگوں کو بچایا جاچکا ہے۔ حادثے میں 15 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سات کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس حادثے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے متعلقہ حکام کو متاثرین کو تمام ممکنہ امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
یہ حادثہ بھارت کی اقتصادی دارالحکومت ممبئی سے 160 کلومیٹر دور رائے گڑ ضلع کے مہاڈ قصبہ میں پیش آیا۔ مہاراشٹر ریاستی پولیس نے بتایا کہ اس عمارت میں 47 فلیٹس تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدا میں عمارت کی اوپر کی تین منزلیں منہدم ہوئیں جس کے بعد عمارت میں موجود کچھ لوگ باہر نکل آنے میں کامیاب رہے اور چونکہ پیر کا دن کام کا دن ہوتا ہے اس لیے عمارت میں بہت کم لوگ موجود تھے۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ 'طارق گارڈن‘ نامی یہ عمارت گوکہ 10 برس سے زیادہ پرانی نہیں تھی تاہم غالباً اس کی تعمیر میں غیرمعیاری چیزیں استعمال کی گئی تھیں۔
مہاراشٹر کے ایک ریاستی وزیر ایکناتھ شنڈے نے بتایا کہ عمارت کے کانٹریکٹر اور آرکیٹیکٹ کے خلاف کیس درج کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا”کانٹریکٹر اس سانحے کے لیے ذمہ دار ہے اور اس کے خلاف کیس درج کرلیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اگر کوئی سرکاری اہلکار بھی اس میں ملو ث پایا گیا تو اس کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔"
ریاستی وزیر ادیتی تتکارے نے آج منگل کو جائے حادثہ کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ نیشنل ڈیزاسٹر ریلیف فورس کی تین ٹیمیں بچاو کی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ جن متاثرین کی حالت سنگین ہے انہیں بہتر علاج کے لیے ممبئی لے جایا گیا ہے۔ اور اس حادثے کی تفتیش کے لیے ایک خصوصی ٹیم بنادی گئی ہے، جس نے اپنا کام شروع کردیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارت میں برسات کے موسم میں اس طرح کے حادثات پیش آتے رہتے ہیں۔ گزشتہ ماہ بھی ممبئی میں زبردست بارش کی وجہ سے ایک کثیر منزلہ عمارت منہدم ہوگئی تھی جس میں نو افراد ہلاک ہوگئے تھے او ر متعدد دیگر زخمی بھی ہوئے تھے۔ جبکہ اس ماہ کے اوائل میں ایک شپ یارڈ میں کرین کے گرجانے سے کم از کم گیارہ مزدور ہلا ک ہوگئے تھے۔
بھارت میں بارش کی وجہ سے زمینیں کھسکنے، مکانات کے منہدم ہونے اور سیلاب کے سبب اس سال اب تک تقریباً 900 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
ج ا/ ص ز (ایجنسیاں)