بھارتی روپے کی قدر چار فیصد تک کم
28 اگست 2013خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بھارتی روپیہ ایشیا میں بری ترین کارکردگی دکھانے والی کرنسیوں میں سے ایک ہے جس کی قدر میں رواں برس کے آغاز سے اب تک ایک چوتھائی تک کمی واقع ہو چکی ہے۔
امریکی ڈالر کےمقابلے میں بھارتی روپے کی یہ نئی کم ترین سطح ہے۔ آج بدھ کے روز ایک امریکی ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپے کی قدر 68.85 تک گر گئی تھی تاہم سہ پہر کے وقت بہتری کے بعد یہ قیمت 68.80 رہی۔ اس طرح بدھ کے روز روپے کی قدر 3.7 فیصد کم ہوئی جو ریکارڈ کمی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کار گزشتہ روز تک آٹھ مختلف سیشنز میں ایک بلین امریکی ڈالرز کے شیئرز فروخت کر چکے ہیں۔ روپے کی قدر میں مزید کمی سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مزید کمی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق بھارتی روپے کی قدر میں کمی کی ایک وجہ تیل سے مالا مال خلیجی ممالک میں جاری حالیہ بحران کو قرار دیا جا سکتا ہے تو دوسری جانب اس کی اہم وجوہات میں موجودہ حکومت کی طرف سے مالیاتی اصلاحات میں ناکامی، حکومت کے بدعنوانی کے اسکینڈلز اور کرنٹ اکاؤنٹ کی مد میں حکومت کو درپیش خسارہ بھی شامل ہیں۔
اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے اندازوں کے مطابق بھارتی روپے کی قدر میں بہتری سے قبل یہ ایک ڈالر کے مقابلے میں 70 روپے تک کی کم ترین شرح تک جا سکتا ہے۔
منگل 27 اگست کو بھارت کے وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا تھا کہ بھارت کے پاس اس قدر رقم موجود ہے کہ وہ نہ صرف اسمبلی سے منظور ہونے والے فوڈ سکیورٹی پروگرام کے لیے رقم مہیا کر سکتا ہے بلکہ خسارے کے خاتمہ بھی کر سکتا ہے۔ ان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ بھارت کو ’’صبر کرنا ہوگا، ڈٹے رہنا ہوگا۔۔۔ جو ضروری ہے وہ کرنا ہو گا۔۔۔ اور نتیجتاﹰ روپیہ مناسب سطح پر پہنچ جائے گا۔‘‘
بھارتی حکومت کی طرف سے فوڈ سکیورٹی بِل ایک ایسے وقت پر منظور کیا گیا ہے جب بھارتی اقتصادی ترقی انتہائی سست ہے۔ دوسری طرف ماہرین اقتصادیات کے مطابق یہ بل حکومتی مالیات پر بوجھ ثابت ہو گا۔
روئٹرز کے مطابق بھارتی مرکزی بینک کی طرف سے بھی خبردار کیا جا چکا ہے کہ فوڈ سکیورٹی بِل پر حکومتی اخراجات سے نہ صرف خسارہ بڑھے گا بلکہ ملک میں پہلے سے بڑھتی ہوئی افراط زر کی شرح میں بھی اضافہ ہو گا اور جس کا نتیجہ روپے کی قدر میں مزید کمی کی صورت میں نکل سکتا ہے۔
کبھی تیزی سے ترقی کرتی بھارتی معیشت میں گزشتہ برس محض پانچ فیصد کا اضافہ دیکھا گیا جو گزشتہ ایک دہائی کے دوران کم ترین شرح نمو ہے۔