بھارتی وزير اعظم کے دورہ کشمير کے موقع پر سرينگر ميں ہڑتال
19 مئی 2018بھارتی وزیراعظم نیرندر مودی جموں و کشمیر میں کشن گنگا ہائیڈرو پاور اسٹیشن کا افتتاح کر رہے ہیں۔ اس سلسلے ميں وہ ہفتہ انيس مئی کے روز متنازعہ علاقے کشمير کے دورے پر ہيں، جہاں وہ ترقياتی منصوبوں کا جائزہ بھی ليں گے۔ اطلاعات ہيں کہ مودی آج پورے دن کشمير ميں ہی ہوں گے۔ اس موقع پر مسلم اکثريت والے اس علاقے ميں اسکول، کاروباری ادارے اور دفاتر بند ہيں جبکہ وزير اعظم کی سکيورٹی کے سخت انتظامات کيے گئے ہيں۔
بھارت نے کشن گنگا ہائیڈرو پاور اسٹیشن پر کام کا آغاز سن 2009 میں کيا تھا اور اسے بڑی تیز رفتاری سے مکمل کیا گیا۔ پاکستان نے اس پلانٹ پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دریائی پانی کے بہاؤ میں رخنہ پیدا ہو گا۔ پاکستان کا موقف ہے کہ یہ منصوبہ عالمی بینک کی ثالثی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔
بھارتی زير انتظام کشمير کے مرکزی شہر سرينگر ميں اس موقع پر تمام سرگرمياں معطل ہيں۔ مقامی آبادی مودی کے دورے کے علاوہ پاکستان اور بھارت کے مابين تازہ کشيدگی پر سراپا احتجاج ہے۔ يہ اطلاعات بھی ہيں کہ سرينگر ميں حکام نے ٹيلی فون اور انٹرنيٹ کی سہولت معطل کر دی ہے۔ عليحدگی پسند گروہوں نے آج ہڑتال کی کال دے رکھی ہے اور ايک مارچ کے ليے بھی اہتمام کيا گيا ہے۔ تاہم پوليس اور ديگر حکام نے تمام مرکزی شاہراہوں کو بند کرا ديا ہے۔
اپنے اس ايک روزہ دورے پر مودی چودہ کلوميٹر طويل زوجيالا سرنگ کے کام کا بھی افتتاح کريں گے۔ يہ سرنگ کارگل، ليہہ اور سرينگر کو ملائے گی۔
دريں اثناء ايک روز قبل ورکنگ باؤنڈری پر سیالکوٹ سیکٹر میں بمباری اور فائرنگ کے نتيجے ميں کم از کم نو افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہيں۔ پاکستانی اور بھارتی فوج کی فائرنگ سے چار پاکستانی شہری، چار بھارتی شہری اور ايک بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے۔